ملتان : دین حق کی سربلندی کے لیے حضرت امام حسینؑ اور ان کے رفقا کی عظیم قربانیوں کی یاد میں یوم عاشور آج عقیدت و احترام کے ساتھ منایا جارہا ہے۔دس محرم الحرام کو عزاداران امام حسینؑ اور ان کے رفقا کی عظیم قربانیوں کی یاد میں ماتم و گریہ زاری کررہے ہیں ۔چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں عاشورہ کی مناسبت سے نکالے جانے والے جلوسوں اور مجالس کی سیکیورٹی کے لیے خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں اور کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے سول آرمڈ فورسز اور پاک فوج کے جوانوں کو بھی الرٹ رکھا گیا ہے۔سیکیورٹی کے پیش نظر متعدد شہروں میں موبائل فون سروس بند اور موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر پابندی عائد ہے۔کراچی میں یوم عاشور کی مرکزی مجلس نشتر پارک میں ہوئی جس کے بعد ابو تراب اسکاوٹس کی قیادت میں جلوس برآمد ہوا ۔جلوس کے شرکا نے ڈیڑھ بجے نمائش پر امام بارگاہ علی رضا میں نماز ظہرین ادا کی ۔جلوس سی بریز، ایمپریس مارکیٹ، ریگل چوک، ریڈیو پاکستان، ڈینسوہال، بولٹن مارکیٹ، لائٹ ہاوس موڑ سے ہوتا ہوا امام بارگاہ حسینیہ ایرانیاں پر اختتام پذیر ہوگا۔ لاہور میں نثار حویلی سے رات گئے عاشورہ کا جلوس برآمد ہوا جو روایتی راستوں پر گامزن ہے۔ایک بجے چوک رنگ محل میں عزاداران حسینؑ نے نماز ظہرین ادا کی جس کے بعد جلوس بھاٹی چوک سے ہوتا ہوا نماز مغرب کے بعد کربلا گامے شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگا۔راولپنڈی میں یوم عاشور کا مرکزی جلوس کرنل مقبول حسین کالج روڈ سے برآمد ہوا، جس میں عزاداران شہدائے کربلا کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کر رہے ہیں ۔ جلوس مقرر راستوں سے ہوتا ہوا امام بارگاہ قدیمی پہنچ کر اختتام پذیر ہوگا۔پشاور میں ذوالجناح کا مرکزی جلوس امام بارگاہ آغا سید علی شاہ رضوی سے برآمد ہوا۔کوئٹہ میں مرکزی جلوس پنجابی امام بارگاہ سے برآمد ہوا، جلوس کی قیادت بلوچستان شیعہ کانفرنس کے صدر سید داود آغا کر رہے ہیں۔ملتان میں تعزیے کے جلوسوں کی روایت صدیوں پرانی ہے، دس محرم کے روز 30 سے زائد تعزیہ جلوس برآمد کئے جاتے ہیں، انہی میں استاد اور شاگرد کے تعزیہ کے جلوس بھی شامل ہیں۔جلوس اپنے روایتی راستوں پر گامزن ہیں ۔
فیس بک کمینٹ