اسلام آباد: جمعیت علماء اسلام (جے یو آئی) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ہمارے ہاں ادارے اور اداروں کے بڑے اپنی ایکسٹینشن کی فکر میں ہیں، فوج اور سپریم کورٹ کے اندر ایکسٹینشن کا عمل غلط ہے۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ تبدیلی لانی ہے تو نظام کو تبدیل کریں، پارلیمنٹ کو سپریم بنانا ہوگا، یہاں بات کرنے کی آزادی ہونی چاہیے، یہاں فوج یا بلوچستان کی بات کریں تو ایجنسیاں آ کر پکڑ کر لے جاتی ہیں
مولانا فضل الرحمان اور عمر ایوب کا احتجاجاً 3 دن کیلئے ایوان بند کرنےکا مشورہ
اس موقع پر اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نےکہا کہ ہمارے آئین میں لکھا ہےکہ فوج اور عدلیہ پر تنقید نہیں کرسکتے۔
مولانا فضل الرحمان بولے اصلاح کے لیے تو بات کر سکتے ہیں؟ اصلاحات کی تجاویز اس ایوان سے مل کر مشترکہ طور پر جانی چاہئیں۔
پی ٹی آئی ارکان اسمبلی کی گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جرنیل ہمارے سر آنکھوں پر ہیں لیکن اگر ایوان سے لوگوں کو اُٹھانے آئیں گے تو اس کی اجازت نہیں دیں گے، واقعے پربہتر ہوتا کہ پارلیمنٹ کو احتجاجاً تین دن کے لیے بند کردیا جاتا۔
(بشکریہ:جیونیوز)
فیس بک کمینٹ