پاکستان کو آزاد ہوئے کم وبیش پچھتر برس ہونے کو ہیں قائد اعظم کی انتھک کوششوں اور محنت سے مسلمانوں کو اپنی پہچان ملی اور ایک قطعہ اراضی جسے پاکستان کا نام دیا گیا جہاں ہر طرح کی آزادی حاصل ہو گی مذہب رسم و راوج دیگر کئ مسائل کی وجہ سے اس وقت کے مسلمانوں نے ہندوؤں کے مظالم سے تنگ آ کر الگ وطن کا مطالبہ کیا جس کیلئے کم و بیش سات لاکھ سے زائد قربانیاں صرف علیحدگی کے وقت دی گئیں یہ دنیا کی سب سے بڑی ہجرت تھی جس میں لاکھوں انسانوں نے ہجرت کی پاکستان پہنچنے کے بعد بھی بہت عرصہ تک مسلمان مشکلات کا شکار رہے جو آج تک مشکلات کا شکار ہیں۔
اس وقت کے حکمران جن کی اولادیں آج بھی حکمران ہیں ان میں سے بہت سے ایسے بھی ہیں جنہوں نے مسلمانوں کے ساتھ غداری کی اور انگریزوں کا ساتھ دیا انہیں انگریز سرکار کی طرف سے زمینیں جائیدادیں اور دیگر تحائف سے مالا مال کر کے بھیجا گیا آج ان کی اولادیں بھی اسی نقش قدم پر ہیں یہاں پاکستان زندہ آباد کے نعرے لگاتے ہیں مگر حقیقتاً ان کے مفادات کی حفاظت کرتے ہیں ۔
بات کہاں سے کہاں نکل گئی بات ہو رہی تھی آزادی کی قائد اعظم نے جو ہمیں آزادی دی کیا وہ نقلی آزادی تھی جو اب ایک بار پھر پچھتر برس کے بعد حقیقی آزادی کا شور مچایا جا رہا ہے اور اب آزادی چاہیے بھی کس سے ہے کیا ہم واقع ہی غلامی کی زندگی گزار رہے ہیں کیا ہمیں مذہبی آزادی حاصل نہیں کیا ہم آزادی سے سانس نہیں لے رہے اگر یہ باتیں غلط ہیں تو پھر یہ آزادی ہم کس کیلئے مانگ رہے ہیں عوام تو آزاد ہے چاہے جس کے مرضی جلسے میں جائے چاہے کسی کو کافر کہہ کر قتل کر دیں غیرت کے نام پہ کسی کو قتل کر دیں اپنی مرضی سے ایک ملک میں رہتے ہوئے دو عیدیں منائیں اپنے سیاسی لیڈران کی ہر طرح حمایت کریں ان کے جھوٹ کو بھی سچ مانیں اور سچ تو کبھی وہ بولتے نہی دشمن ہمارے گھر میں داخل ہو کر ہمارے ملک میں قتل و غارت کرے اور ہم خاموشی سے دیکھتے رہیں انصاف کے ادارے محض پیسے والے کیلئے انصاف کریں ڈاکٹر پرائیوٹ ہسپتال بنا کر عوام کو لوٹیں تعلیمی ادارے کمائی کا ذریعہ بن جائیں جہاں ملاوٹ دھوکے بازی عام ہو سود کا کاروبار کیا جائے جہاں رشوت لیکر قصور وار کو معصوم اور معصوم کو ملزم بنا دیں اور کتنی آزادی چاہیے ہے ہمیں پاکستان کی عوام کو اب مہنگائی سے آزادی چاہیے ہے جو کرپشن کرتے ہیں چاہے وہ کسی بھی ادارے سے تعلق رکھتے ہوں قابل سزا ہوں عوام کو ہمیشہ کی طرح ایک بار پھر ٹرک کی بتی کے پیچھے لگایا جا رہا ہے خدارا اپنی عوام کا سوچیں انہیں مشکلات سے آزاد کروائیں وہ حقیقی آزادی ہو گی اس آزادی کیلئے عوام کو نکلنا پڑے گا
فیس بک کمینٹ