پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کا قافلہ اسلام آبادمیں داخل ہو گیا۔عمران خان کا قافلہ پشاور سےاسلام آباد داخلے کے ٹول پلازہ سے آگے بڑھ گیا۔اس سے قبل حسن ابدال میں خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ ڈی چوک میں میرا انتظار کرو میں آ رہا ہوں، پولیس نے پرُامن احتجاج پر شیلنگ کی ہے۔سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میرے ساتھ عوام کا سمندر ڈی چوک آ رہا ہے ، حکومت جب تک الیکشن کی تاریخ نہیں دےگی وہاں سے نہیں جائیں گے۔ پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے چیئرمین اور سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کا قافلہ اسلام آبادمیں داخل ہو گیا۔اسلام آباد میں ڈی چوک پر پی ٹی آئی کارکنان اور پولیس اہلکار آمنے سامنے آگئے، جس کے باعث ڈی چوک میدان جنگ بن گیا۔پی ٹی آئی کارکنان کی جانب سے پولیس پر پتھراؤ کیا گیا، پولیس نے پی ٹی آئی کارکنان کو منتشر کرنے کیلئے شیلنگ کی۔ رپورٹس کے مطابق شیلنگ کے بعد سیکورٹی اہلکاروں نے ڈی چوک پر گرفتاریاں شروع کردی ہیں، چند کارکنان کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ حکومت نے امن و امان کی صورتحال کے پیش نظر فوج کو طلب کرلیا ہے۔حکومت کی جانب سے جاری کردی نوٹی فیکشن کے مطابق فوج آئین کے آرٹیکل 245 طلب کی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق فوج ریڈ زون میں موجود سرکاری عمارتوں کے تحفظ کیلئے طلب کی گئی ہے۔
فیس بک کمینٹ