ڈسکہ : پنجاب سے قومی اسمبلی کے حلقے این اے 75 ڈسکہ کے ضمنی الیکشن میں مسلم لیگ (ن) کی امیدوار نوشین افتخار نے میدان مارلیا۔
حلقے میں پولنگ کا آغاز صبح 8 بجے ہوا اور پولنگ کا عمل شام 5 بجے تک بغیر وقفے کے جاری رہا۔
این اے 75 کے تمام 360 پولنگ اسٹیشنز کے غیرسرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق ن لیگ کی نوشین افتخار ایک لاکھ 11ہزار 220 ووٹ لےکرکامیاب قرار پائی ہیں۔ غیرحتمی و غیرسرکاری نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے علی اسجدملہی 92ہزار 19ووٹ لےکردوسرےنمبرپر رہے اور یوں نوشین افتخار نے 19ہزار 201 ووٹوں کی سبقت حاصل کی۔ حلقے میں کل ووٹرزکی تعداد4 لاکھ 94ہزار ہے جن کے لیے 360 پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے ۔ الیکشن میں سیکیورٹی کے لیے پولیس کے 4100 سے زائد اور رینجرز کے ایک ہزار سے زائد اہلکار تعینات کیے گئے، اس کے علاوہ پاک فوج کی 10 ٹیمیں کوئیک رسپانس فورس کےطورپر موجود رہیں۔ضمنی الیکشن کے موقع پر حلقے میں دفعہ 144 نافذ تھی جس کے باعث لائسنس یا بغیر لائسنس یافتہ اسلحہ کی نمائش کی اجازت نہیں ۔
واضح رہےکہ عام انتخابات 2018 میں (ن) لیگ کے افتخار الحسن عرف ظاہرشاہ کامیاب ہوئے تھے اور ان کی وفات کے بعد یہ نشست خالی ہوئی۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے این اے 75 کے ضمنی الیکشن سے متعلق پولنگ ایجنٹس اور پریزائیڈنگ افسران کو اہم ہدایات جاری کیں۔ جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان نے کہا کہ این اے 75 کے ضمنی الیکشن کے لیے فول پروف انتظامات کیے گئے ہیں، شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کے لیے سازگار ماحول دیا گیا ہے لہٰذا ووٹرزبلاخوف پولنگ اسٹیشن پہنچ کر اپنا حق رائے دہی استعمال کریں۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن پاکستان اورپنجاب آفس میں کنٹرول روم 24 گھنٹے کام کریں گے، کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی فوری اطلاع کنٹرول روم کے نمبروں پردی جائے۔چیف الیکشن کمشنر کا کہنا تھا کہ پریزائیڈنگ آفیسرفارم 45 پرپولنگ ایجنٹوں کے دستخط لے کر انہیں اس کی کاپی ضرور دیں اور پریزائیڈنگ آفیسرفارم 45 کی واٹس ایپ کاپی ریٹرننگ آفیسرکو ضروربھیجیں جب کہ امیدواروں کےایجنٹ فارم 45 کی کاپی حاصل کیے بغیر پولنگ اسٹیشن نہ چھوڑیں۔
( بشکریہ : جیو نیوز )