لاہور : سابق وزیراطلاعات اور رہنما پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) فواد چوہدری کو پولیس نے بغاوت پر اکسانے کے الزام میں لاہور سے گرفتار کرلیا۔
پی ٹی آئی کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے کی جانی والی ٹوئٹ کے مطابق ’فواد چوہدری کو درجنوں پولیس، محکمہ انسداد دہشتگردی اور نامعلوم گاڑیوں کے حصار میں کینٹ کچہری کی طرف روانہ کر دیا گیا ہے‘۔
اسلام آباد پولیس کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ ’فواد چوہدری نے آئینی اداروں کے خلاف شرانگیزی پیدا کرنے اور لوگوں کے جذبات مشتعل کرنے کی کوشش کی ہے، مقدمے پر قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جارہی ہے‘۔
ٹوئٹر پر جاری بیان میں اسلام آباد پولیس کا کہنا تھا کہ سیکریٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان کی درخواست پر تھانہ کوہسار میں درج کیا گیا ہے، فواد چوہدری نے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کو ان کے فرائض منصبی سے روکنے کے لیے ڈرایا دھمکایا۔
واضح رہے کہ گزشتہ شب چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی گرفتاری کے مبینہ حکومتی مںصوبے کو ناکام بنانے کے لیے پی ٹی آئی کارکنان عمران خان کی زمان پارک رہائش گاہ کے باہر جمع ہوئے تھے جس کے چند گھنٹوں بعد پی ٹی آئی کی جانب سے فواد چوہدری کی گرفتاری کا دعویٰ سامنے آیا تھا۔
پی ٹی آئی رہنما فرخ حبیب کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے کی جانے والی ٹوئٹ میں یہ دعویٰ سامنے آیا تھا کہ فواد چوہدری کو پولیس نے ان کے گھر سے گرفتار کرلیا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ امپورٹڈ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہوگئی ہے۔
پی ٹی آئی رہنما نے اپنی ایک اور ٹوئٹ میں 2 ویڈیوز بھی شیئر کرتے ہوئے کہا تھا کہ پولیس کی یہ گاڑیاں فواد چوہدری کو گرفتار کرکے لے جارہی ہیں۔
بعدازاں پی ٹی آئی کے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے بھی فواد چوہدری کی گرفتاری کے دعوے کی توثیق کی گئ۔
پی ٹی آئی کی جانب سے کہا گیا کہ فواد چوہدری کو گھر کے باہر سے نامعلوم افراد نے گرفتار کر لیا ہے۔
دریں اثنا فواد چوہدری کے چھوٹے بھائی فیصل حسین نے بھی اپنی ٹوئٹ میں بتایا کہ ان کے بڑے بھائی کو کچھ دیر قبل بغیر نمبر پلیٹ والی گاڑیوں میں نامعلوم افراد نے غیر قانونی طریقہ سے لاہور میں واقع گھر سے اٹھالیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ’اغوا کنندگان نے وارنٹ دکھائے ہیں، نہ اپنی شناخت ظاہر کی‘۔
( بشکریہ : ڈان نیوز )
فیس بک کمینٹ