غزل : تیرا جوبن یونہی لہلہاتا رہے ۔۔ عمار غضنفر
رنگ، خوشبو، ہوا، دلکشی کھو گئی
حبس ایسا بڑھا، تازگی کھو گئی
تیرا جوبن یونہی لہلہاتا رہے
حسن کس کام کا، عاشقی کھو گئی
بندہ پرور خدائی بھی کس کام کی
جب خدا تو رہا، بندگی کھو گئی
چار سُو تھا اندھیروں نے گھیرا ہمیں
دیپ جلتا رہا، روشنی کھو گئی
رات بھر تھی اندھیرے کی چادر تنی
چاند نکلا مگر چاندنی کھو گئی
موڑ شاید کوئی ہم غلط مڑ گئے
راستہ گم ہوا، وہ گلی کھو گئی
ایسے ذہنوں پہ سائے مسلط ہوئے
جہل بڑھتا گیا، آگہی کھو گئی
قدر جیون کی گھٹتی گئی روز ہی
پھر ستم یہ ہوا، زندگی کھو
عمار غضنفر
فیس بک کمینٹ