ملتان : وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) امیگریشن نے ملتان ائیرپورٹ پرکارروائی کرتے ہوئے عمرےکی آڑ میں سعودی عرب جانے والےبھکاریوں کو گرفتار کرلیا۔ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ملتان ائیرپورٹ پر امیگریشن کے دوران معلوم ہوا کہ مسافر بھیک مانگنےکے لیے عمرہ ویزا پر سعودی عرب جا رہے ہیں، ان کے ساتھ ایک بچہ بھی سفر کر رہا تھا۔دوران تفتیش مسافروں نے انکشاف کیا کہ وہ سعودی عرب بھیک مانگنےکی غرض سے جا رہے ہیں، مسافروں کو سعودی عرب پہنچنے پر پاکستانی ایجنٹوں نے وصول کرنا تھا۔مسافروں نے مزید انکشاف کیا کہ بھیک کی حاصل کردہ آدھی رقم سب ایجنٹ کے حوالے کر نی تھی، عمرہ ویزے کی مدت پوری ہونے کے بعد مسافروں نے واپس پاکستان آنا تھا۔مسافروں کو مزید جانچ پڑتال اور قانونی کارروائی کے لیے ایف آئی اے کمپوزیٹ سرکل ملتان منتقل کر دیا گیا ہے۔
گزشتہ دنوں سیکرٹری اوور سیز پاکستانیز نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں انکشاف کیا تھا کہ ہمارے فقیر سب سے زیادہ باہر جاتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جتنے فقیر گرفتار ہوتے ہیں ان میں سے 90 فیصد پاکستانی ہوتے ہیں، عراقی اور سعودی سفیر ہمیں کہتے ہیں ان کی جیلیں بھر گئی ہے، اب یہ ہیومن ٹریفکنگ کا مسئلہ ہے۔انہوں نے کہا کہ حرم کے اندر سے جتنے جیب کترے پکڑے جاتے ہیں ان میں زیادہ تر پاکستانی ہیں، یہ زیارت پر بھیک مانگنے جاتے ہیں، بھکاری زیادہ تر عمرہ ویزے پر جاتے ہیں۔
ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے امیگریشن ملتان طارق محمود کے مطابق ’گذشتہ تین روز میں 24 مسافر ملتان انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے گرفتار کیے گئے ہیں جو بھیک مانگنے کی غرض سے عمرہ ویزہ پر سعودی عرب جا رہے تھے۔‘
انہوں نے بتایا جتنے عرصے میں ویزہ لگتا ہے بھکاری اسی عرصے میں واپس آ جاتے ہیں، اب چونکہ ربیع الاول کا مہینہ ہے اس لیے وہاں عمرے کا رش ہوتا ہے اور یہ بھکاری بھی آج کل زیادہ جاتے ہیں تاکہ وہاں بھیک مانگ سکیں۔‘
ان کے مطابق ’ان افراد کو عمرے کی بنیادی چیزوں کا بھی علم نہیں ہوتا کہ انہوں نے عمرے کے دوران وہاں کرنا کیا ہے۔‘
طارق محمود کہتے ہیں کہ ’ایک مسافر نے انکشاف کیا کہ سعودی عرب میں بھیک مانگ کر جتنی رقم اکٹھی کریں گے اس میں سے آدھی رقم وہاں بھیجنے والے ایجنٹ کے نمائندے کو دی جائے گی۔‘
ایف آئی اے ملتان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’29 ستمبر کو 16 جبکہ 30 ستمبر کو رات گئے آٹھ مسافر عمرہ ویزہ پر ملک سے باہر جا رہے تھے جب ان کی امیگریشن کے دوران حکام کو معلوم ہوا کہ وہ بھیک مانگنے کی غرض سے جا رہے ہیں۔‘
بیان کے مطابق ’آٹھ مسافروں نے اپنے بیانات میں بتایا کہ انہوں نے ویزے کے لیے جاوید نامی ایک شخص کو ایک لاکھ 85 ہزار روپے کی رقم ادا کی اور انہوں نے ان کا ویزہ لگوایا۔‘
ایف آئی اے امیگریشن ملتان کے مطابق تمام مسافروں کو ان کے اصل پاسپورٹ سمیت مزید قانونی کارروائی کے لیے اینٹی ہیومن ٹریفکنگ اینڈ سمگلنگ ونگ ایف آئی اے (اے ایچ ٹی سی) ملتان بھیج دیا گیا ہے۔ ملزمان کے خلاف ٹریفکنگ ان پرسنز ایکٹ 2018 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ’جن کی پروفائل میچ نہیں کر رہی ہوتی، امیگریشن افسر ان سے بنیادی چند سوال کرتے ہیں جیسے کہ آپ عمرے پر جا رہے ہیں تو وہاں کیا کریں گے اور کچھ دیگر سوالات پوچھنے پر معلوم ہوتا ہے کہ ان مسافروں کو بنیادی معلومات نہیں ہیں، اس کے بعد ہم ان مسافروں کو الگ کر لیتے ہیں اور ان کی مزید تفصیلات حاصل کرتے ہیں، ان کے سفر کا ریکارڈ چیک کیا جاتا ہے۔ لیکن عموماً یہ مسافر بنیادی پوچھ گچھ میں خود ہی بتا دیتے ہیں کہ وہ کس مقصد کے لیے جا رہے ہیں۔‘
24 جون 2023 کو اسی موضوع پر عرب نیوز سے بات کرتے ہوئے مکہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی حج و عمرہ کمیٹی کے صدر سعد القرشی کا کہنا تھا کہ ’عمرہ ویزا کی فروخت غیر قانونی ہے اور وزارت حج عمرہ ویزہ سسٹم کی خلاف ورزی کرنے والی کسی بھی عمرہ کمپنی کو بند کر دے گی۔‘
انہوں نے مزید بتایا کہ سعودی وزارت حج عمرہ ویزہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والی عمرہ کمپنیوں کے بینک اکاؤنٹس بھی منسوخ کرنے کا اختیار رکھتی ہے۔

