لنچ ،برنچ ،ڈنر، ہائی ٹی، سحر و افطار سمیت کسی بھی موقع کی سب سے زیادہ پسندیدہ شکل بوفے ہے جس میں مختلف انواع و اقسام کے کھانے سجے ہوتے ہیں اور آپ اپنی خواہش اور پسند کے مطابق اپنی طشتری وقتاً فوقتاً بھر سکتے ہیں دیکھیں چنیں چکھیں کھائيں اور مزاج کے مطابق لطف اٹھائیں۔۔۔
لائيبریریاں کتب خانے بک شاپ بک سٹال مجھے بوفے جیسے ہی معلوم ہوتے ہیں رنگ برنگ سر ورق تیکھے تجزيوں کھٹے میٹھے خاکوں نرم گرم سفرناموں تلخ حقائق خستہ طنز و مزاح مصالحہ دار خبروں والے رسائل دل بوجھل کر دینے والی تنقیدی کتابیں چاۓ کافی جیسی کسیلے نشے والی شعری مجموعوں اور ناولوں کی چھوٹی بڑی یہ کتابیں شیلفوں پر سجی آپ کو متوجہ کرتی ہیں۔۔۔دیکھ کر روح میں سکون اترتا ہے موقع مزاج اور اوقات کے مطابق کسی کتاب پر رکتے ہیں کسی کا سرورق دیکھتے ہیں کسی کا back title کسی کے انتساب اور دیباچے پر ہی سیر ہو جاتے ہیں کسی کو ورق پلٹ کر چکھتے ہیں اور پھر کسی کتاب کو واپس رکھنے کو جی ہی نہیں چاہتا ہے دل کرتا ہے گھول کے پی جائيں لفظ لفظ دل میں اتار لیں ایسی کتاب اس دوست کی مانند لگتی ہے جو کبھی ہم سے بچھڑ گيا تھا رابطہ ٹوٹ چکا تھا اور سرراہ اتفاقاً ملاقات سے ہم زور سے ہاتھ پکڑ لیں کہ کہیں دنیا کی بھیڑ میں دوبارہ کھو نہ جاۓ یا اس نئے ساتھی کی طرح جس سے مل کر لگتا ہے ہم ہمیشہ سے اس کے انتظار میں تھے ایسی کتاب کو فوراً بغل میں دباۓ مزيد کتابیں دیکھتے پڑھتے اکٹھے کرتے فائنل سلیکشن کا وقت آتا ہے بجٹ کا حساب لگاتے ہیں کتابوں کو الٹ پلٹ کر فیصلہ کرتے ہیں کس کو اگلی بار تک کيلئے ملتوی کیا جا سکتا اور کس کے بغیر دل مچل رہا ہے کہ اس کو ليے بغیر گھر نہ جاوں گا اس وقت دل سینے کی دیواروں سے یونہی سر پٹختا ہے جیسے کوئی بچہ کھلونے کی ضد کیے زمین پر لوٹ پوٹ ہوتا ہے اور ہم اپنی ہی وجہ سے اتنے مجبور کھڑے ہوتے ہیں جیسے رونا دھونا ڈالنے والے بچے کے والدین۔۔۔خدا ہم سب کے اندر کے اس بچے کو زندہ رکھیں تاکہ ہم مزے مزے کی کتابیں خرید کر لاتے رہیں اپنے ذاتی کتب خانے اور بک شیلف پر سجاتے رہیں اور کتابوں کے ذریعے ایک زندگی میں کئی زندگياں جینے کا حض اٹھاتے رہیں۔۔
0 comments
فیس بک کمینٹ