ایم ایم ادیب
-
ایم ایم ادیب کا کالم : پی ڈی ایم سیاسی بحران کے دہانے پر!
غیر فطری اتحادوں کا بالکل یہی نتیجہ ہوتا ہے۔نظریاتی بعد کو بالائے طاق رکھ دیا جائے تو خیر کی توقع…
مزید پڑھیں » -
ایم ایم ادیب کا کالم :اداروں کا وقار مجروح کرنے کی رسم۔۔!
ہر ادارے کا ایک وقار ہوتا ہے،ایک عزت ہوتی ہے،اسی طرح کسی بھی ادارے کے سربراہ یا معزز ممبر کے…
مزید پڑھیں » -
ایم ایم ادیب کا کالم : واہ جو قسمت پاکستان دی!
مارکسی دانشور ڈاکٹر ایچ ایم تقی کہتے ہیں” لکھنے والوں کو عوامی مسائل کو موضوع بنانا چاہئے ،حکمرانوں اور سیاستدانوں…
مزید پڑھیں » -
ایم ایم ادیب کا کالم : گیلانی ہوں یا سنجرانی اصل میں دونوں ایک ہیں!
ہم ہوا میں تیر چلائیں یا حقائق کے سینے چاک کریں،بات ایک ہی ہے۔تسلیم ورضا،مٹ جائے تو رعونت اور تفاخر…
مزید پڑھیں » -
ایم ایم ادیب کا کالم:انہونی سے ہونی تک، کپتان اننگز کیسے ہارا ؟
میں اب بھی اس امر پر مصر ہوں کہ سائیں سید یوسف رضاگیلانی کا سینیٹ کا انتخاب لڑنے کا فیصلہ…
مزید پڑھیں » -
ایم ایم ادیب کا کالم:امت مسلمہ کا زوال اور نظریاتی مملکت کی ذمہ داری
مذہبی دانشور مولانا وحیدالدین کا تعلق انڈیا سے ہے مگر وہ ایک بین الاقوامی شہرت کی حامل ایسی شخصیت ہیں…
مزید پڑھیں » -
ایم ایم ادیب کا کالم : پی ڈی ایم کی قربان گاہ پر سائیں یوسف رضا کا چڑھاوا ؟
اختیارات عہدے اور منصب کی کشش انسان کو پیچھے مڑکر نہیں دیکھنے دیتی،اگر اکتفا کا جذبہ غالب ہوتا تو سائیں…
مزید پڑھیں » -
ایم ایم ادیب کا کالم : ارشاد تونسوی کا دکھ اور سرائیکی شعبے کے قرض
سرائیکی وسیب کے منفرد لہجے کے شاعر اور معروف ترقی پسند دانشور ارشاد تونسوی اللہ کو پیارے ہوگئے۔موت کا ذائقہ…
مزید پڑھیں » -
ایم ایم ادیب کا کالم : قومی تعمیر کی عمارت کی ٹیڑھی اینٹ!
کسی کام کے آغاز پرہی غلطی کا شکار ہونا ایسے ہے جیسے عمارت کی پہلی اینٹ ٹیڑھی رکھ دی ہو…
مزید پڑھیں » -
ایم ایم ادیب کا کالم : عدلیہ کو تماشہ گاہ بنانے والے
یہ رِیت ایک چیف جسٹس آف پاکستان نے ڈالی تھی کہ ہر روز کوئی ناں کوئی ایسا بیان جاری فرما…
مزید پڑھیں »