لینہ حاشر
-
قتل یا خودکشی، فیصلہ کیونکر ہو؟ ۔۔ لینہ حاشر
اویس کا تعلق ایک پڑھے لکھے خاندان سے تھا۔ محترم کوئی اٹھارہ بیس سال کے گھبرو جوان تھے۔ دل کے…
مزید پڑھیں » -
پیڑ پر بنا دل دھڑکتا تو ہو گا۔۔لینہ حاشر
”گھروں میں لوٹ مار شروع ہوگئی۔ دینا کی لاش جامن کے نیچے پھینک دی گئی۔ ایک نے کہا“ یہ مسلمان…
مزید پڑھیں » -
حرام خور کی بیٹیاں ۔۔ لینہ حاشر
حرام خور کو اپنا اصل نام یاد نہ تھا۔ گھر میں پیار سے بلانے کا رواج نہ تھا پر حقارت…
مزید پڑھیں » -
خدارا، مشال کے ماں باپ کو بھی مار دو ۔۔ لینہ حاشر
آج پھر دھواں اٹھا ہے، ایک آگ پھر سے بھڑکی ہے، ایک گھر پھر سے خاک ہوا ہے۔ ایک نوجوان…
مزید پڑھیں » -
انور مسعود کی کہانی : ان کی بیٹی کی زبانی ۔۔ لینہ حاشر
برسوں پہلے بھی قلم نے ہمت کرنے کی سوچی تھی۔ کانپتے ہاتھوں سے مدد مانگی تھی۔ سال ہا سال حروف…
مزید پڑھیں » -
مرنے کے بعد خواجہ سرا کا اپنی ماں کو خط ۔۔ لینہ حاشر
ماں جی میری عمر نو دس برس کی تھی جب ابا نے مجھے زمین پر گھسیٹتے ہوئے گھر سے بے…
مزید پڑھیں » -
ہیپی دہشت گردی ڈے ۔۔ لینہ حاشر
چھوڑیئے جناب یہ فرنگی ملکوں کی پیروی کرنا۔ مدر ڈے، فادر ڈے اور ویلنٹائن ڈے منا کر ہم کیوں گناہگار…
مزید پڑھیں » -
ہائے، دل نگار کا مرنا اور دو گھونٹ پانی ۔۔ لینہ حاشر
اس کے چہرے پر ایک پراسرار سی خاموشی اور ایک خوفناک سی ویرانی جھلک رہی تھی۔ پندرہ سولہ سال کی…
مزید پڑھیں » -
شہید بچے کی پاگل ماں ۔۔ لینہ حاشر
سنا تھا وقت کسی کے لیے نہیں رکتا۔ کوئی مرے یا جیے اس کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔ گھڑی کی…
مزید پڑھیں » -
شہید بچے کے نام اس کی ماں کا خط ۔۔ لینہ حاشر
میرے پیارے بیٹے دو سال بیت گئے۔ ایک منہ زور ریلا ہے جو ہر صبح آتا ہے اور پچھلی رات…
مزید پڑھیں »