ٹی ٹوئینٹی ورلڈ کپ امریکہ میں جاری ہے پاکستان کرکٹ ٹیم پہلے ہی مرحلے سے باہر ہو چکنے کے بعد شدید تنقید کی زد میں ہے، کہیں کوئی محسن نقوی کے درپے ہے، تو کہیں کپتانی کا معاملہ زیرِ بحث ہے، عمران ریاض اور شاہد آفریدی نے سوشل میڈیا کو جلیانوالہ باغ بنایا تھا لیکن اب وہ ٹھنڈا ہو رہا ہے، یاد رہے کہ گزشتہ چند روز کے دوران شاہد آفریدی نے عمران ریاض کو دماغی مریض جبکہ عمران ریاض نے ان کو اسرائیلی ایجنٹ سمیت کافی کچھ ثابت کرنے کی کوشش کی ہے، دوسری جانب کھلاڑیوں کے متعلق متفرق خبریں ہیں کوئی کہتا ہے کہ گیارہ میں سے چھے کی چھٹی ہونے والی ہے، تو کسی کی نظر میں گیارہ میں سے نو کی…حارث رؤف کی فین سے ہاتھا پائی بھی مباحث کا حصہ ہے…
اگر بات کریں کرکٹ ٹیم کی کارکردگی کی تو واضح نظر آئے گا کہ ٹیم کھیلنے کی سپرٹ میں تھی ہی نہیں نہ ٹیم ور ک، نہ تیاری، نہ عزم، نہ موڈ کچھ نظر نہیں آیا….ہمارا عمومی رویہ تو یہی رہا ہے کہ اگر یہ جیت جائیں تو قومی ہیروز اور اگر ہار جائیں تو بکاؤ، جوئے باز اور نہ جانے کیا کیا…..
دلچسپ امر یہ ہے کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ کرکٹ ٹیم کی بٌری کارکردگی کا ملبہ پاک فوج پر بھی گر رہا ہے۔ سب سے آگے تو تحریک انصاف کے کارکن ہیں لیکن باقی عوام بھی اپنا غصہ بقدر جثہ اس میں ڈال رہے ہیں، جس کی براہ راست وجہ تو کاکول اکیڈمی میں ہونے والے ٹریننگ سیشنز ہیں جو قومی ٹیم نے ابھی ماضی قریب میں کاکول اکیڈمی میں پاک فوج کی نگرانی میں مکمل کئے، اور اس کے بعد کچھ ایسا ہوا کہ پاکستان ایک بھی ایسا میچ نہیں جیت سکا جس کو جیت کہا جا سکے…..
دوسرے اس وقت ملک کے عوام کی بڑی تعداد بالعموم فوج پر غصے میں ہیں کیونکہ عوام اس موجودہ حکومت، مہنگائی، سراسیمگی، بے چینی، نا انصافی سب کا ذمہ دار فوج کو سمجھ رہی ہے اور جب سے جنابِ محسن نقوی کو کرکٹ بورڈ کا چیرمین لگایا گیا ہے تو وہ غصہ اس طرف سے اور بھی چھلکا کیونکہ عوام محسن نقوی کو بھی فوج کا ہرکارہ سمجھتے ہیں….
یہ ساری باتیں اپنی جگہ لیکن میرا مسئلہ ذرا مختلف ہے میرا مسئلہ یہ ہے کہ جس طرح پاک فوج کے سامنے پاکستان کے تمام دیگر ادارے ہیچ ہیں، جس طرح پاک فوج کو باقی اداروں کو ہڑپنے کی کھلی اجازت دی گئی یہی کچھ کرکٹ نے پاکستان کے باقی کھیلوں کے ساتھ کیا میں اپنا بچپن یاد کروں تو ہاکی، کرکٹ اور اسکواش کم از کم یہ تین کھیل ایسے تھے کہ جن کی شہرت تقریباً ایک جیسی تھی تبھی تو جب عمران خان کو خود ساختہ دیسی میڈ "پلیر آف دی سنچری” کا حکومتی ایوارڈ دیا گیا تو انہوں نے وہ ایوارڈ وصول کرتے وقت فرمایا تھا کہ اس کے اصل حق دار تو جہانگیر اور جان شیر خان ہیں مجھے تو لگتا ہے کہ تحریک انصاف کے نوجوانوں نے زیادہ ووٹ دے دئیے ہیں….
جہانگیر خان ایک دیو کا نام ہے، ایک مصیبت کا، ایک قہر کا جو مخالف پر کسی عذاب کی طرح نازل ہوتا تھا، گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز کے مطابق صرف اسکواش ہی نہیں بلکہ دنیا کے کسی بھی کھیل میں آج تک کسی بھی ایتھلیٹ کی جیت کا تسلسل جہانگیر خان کی جیت کے تسلسل کی خاک کو نہیں پہنچتا آپ نے 555 میچ مسلسل جیت کر ورلڈ ریکارڈ قائم کیا، 1981 سے لیکر 1986 تک مسلسل ورلڈ اوپن اور لگاتار دس مرتبہ برٹش اوپن جیت کر کھیلوں کی دنیا کو ورطہ حیرت میں ڈالنے والا یہ عظیم کھلاڑی جب کسی سے ہارا تو وہ بھی ایک پاکستانی نوجوان جان شیر خان تھا، جس نے ورلڈ اوپن آٹھ بار اور برٹش اوپن چھ بار جیتا جہانگیر اور جان شیر خان کے اسکواش کے کھیل پر راج کی عمر دو دہائیوں پر محیط ہے لیکن آج کی نسل شاید صرف ان دو عظیم کھلاڑیوں کے نام سے ہی واقف ہو، جبکہ ایک کرکٹ ورلڈ کپ ہمارے اعصاب پر ایسا سوار ہے کہ جس کا چودہ ورلڈ اوپن اور سولہ برٹش اوپن اسکواش ٹائٹل بھی مقابلہ نہیں کر سکتے…..
ہماری ہاکی کی ٹیم نوے کی دہائی کے آخر تک دنیا کی ایک مضبوط ترین ٹیم تھی تو کیا حسن سردار، کلیم اللّٰہ، سمیع اللّٰہ، شہباز سینئر، سہیل عباس وغیرہ اتنے ہی مشہور تھے جتنے ہمارے کرکٹ کے کھلاڑی، کیا آپ کو یہ معلوم ہے کہ پاکستان نے چار مرتبہ ہاکی ورلڈ کپ جیتا 1971, 1978, 1982 اور آخری بار 1994 لیکن قوم کو یہ چار ورلڈ کپس یاد نہیں جبکہ 1992 میں جیتا جانے والا واحد کرکٹ ورلڈ کپ سب کو یاد ہے، اس کے علاؤہ اذلان شاہ کپس سمیت تین بار اولمپکس میں گولڈ میڈل بھی حاصل کیا لیکن مجال ہے کہ وہ گولڈ بھی کسی کو بھا گئے ہوں؟؟
ابھی چند روز قبل پاکستان تقریباً بیس سال بعد اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ کے فائنل میں جا کر پینلٹی شوٹ آؤٹ پر ہارا لیکن ہاکی ٹیم قوم کی توجہ پھر نہ حاصل کر سکی….
اگر اپنے بچپن کی بات کروں تو ایک جادوئی کھلاڑی تھا جس کو سلطان گولڈن کے نام سے دنیا جانتی تھی اور وہ دس دس پندرہ پندرہ گاڑیوں کو ایک قطار میں کھڑا کر کے ان کے اوپر سے کار جمپ کرایا کرتا تھا اور لوگ انگلیاں چباتے ہوئے اس کو دیکھا کرتے تھے جبکہ اس کے پاس اس کام کو کرنے کے انٹرنیشنل معیار کے انتظامات بھی مکمل نہیں ہوتے تھے…
سن اُنیس سو بانوے میں پاکستان کرکٹ کا ورلڈ کپ، ورلڈ اوپن سکواش اور سنوکر کا ورلڈ چیمپیئن بنا لیکن یاد ہے تو صرف کرکٹ اور عظیم ہے تو صرف عمران خان ؟؟؟
اگر بجٹ کی بات کریں تو باقی کھیلوں کی باڈیز کرکٹ بورڈ کے سامنے یتیم بھی نہیں کہلائیں جا سکتیں، اس ایک کھیل کے لیے پورے پورے شہر بند کر دیئے جاتے ہیں، اس کے روٹ لگتے ہیں، جن ہوٹلوں میں کھلاڑی ٹھہرے ہوئے ہوں وہاں پرندہ پر نہیں مار سکتا، اس کھیل کے کھلاڑی ڈالرز میں کروڑ پتی ہیں ایک شعیب اختر کے گھٹنے پر بورڈ نے کروڑوں خرچ کئے تھے، لیکن کیا ہی کمال ہے کہ صرف اسی کھیل کے کھلاڑی ہیں جوئے اور میچ فکسنگ میں ملوث پائے گئے ہیں ابھی آج مبشر لقمان نے بابر اعظم پر میچ فکس کرنے کے نئے الزامات لگائے ہیں، محمد عامر، محمد آصف، سلمان بٹ جوئے کے سلسلے میں سزا یافتہ ہیں، بال ٹیمپرنگ، سپاٹ فکسنگ نا جانے کیا کیا ہے جو موجود ہے، یہ صرف کھلاڑی نہیں ہیں ماڈلز ہیں کروڑوں روپے کے اشتہارات کرتے ہیں، قد آدم بل بورڈ ہر شہر میں اگر کسی کھلاڑی کے نظر آتے ہیں تو وہ کرکٹرز ہیں، مارنگ شوز، رئیلٹی شوز، گیم شوز، سحری و افطاری ٹرانسمشنز یہاں تک کہ ٹاک شوز میں اگر کسی کھلاڑی کو آپ دیکھیں گے تو وہ لازماً کرکٹر ہی ہو گا، ہر ہر چینل ہر ہر میچ سے پہلے پورے پورے دن کی اسپیشل ٹرانسمشن چلاتا ہے جس کی TRP کا کوئی دُوسرا کھیل تصور بھی نہیں کر سکتا، آپ کا اولمپکس کا دستہ سکڑتے سکڑتے نظر آنا بند ہو گیا کسی کو احساس تک نہ ہوا، لیکن جب کرکٹرز بیرون ملک کھیلنے جاتے ہیں تو ان کی بیگمات تک ساتھ اس کر وفر سے جاتی ہیں کہ کیا منسٹر جاتے ہوں گے، حالت یہ ہے کرکٹنگ لیجنڈ جن کو دیکھ کر جن کا نام سن کا لڑکیوں کی سانسیں رک جاتی ہیں بوم بوم شاہد آفریدی کو لیگ بیفور وکٹ کی ٹرم معلوم نہیں تھی کہ جب ایک گیم شو میں ان سے لیگ بیفور وکٹ پوچھا گیا تو فرمایا کہ وہ کیا ہوتا ہے؟؟ جب بتایا کہ LBW کو لیگ بیفور وکٹ کہتے ہیں تو وہ تپ گئے اور کہا کہ میں نے بیس سال کرکٹ کھیلی ہے میں نے تو آج تک یہ نہیں سنا….. کاش لالا نے مولانا طارق جمیل کے واعظ کے علاؤہ کسی اور چیز پر بھی غور کیا ہوتا تو یہ حالت نہ ہوتی….
یہی کچھ ہماری فوج نے اس ملک کے باقی اداروں کے ساتھ کیا، اس ملک میں کسی کو یہ یاد ہے کہ پولیس کے کتنے جوان دہشتگردی کے واقعات میں اپنی جان سے گئے؟؟ کیا کبھی کسی واپڈا کے ملازم کی دورانِ ڈیوٹی موت کو قربانی سے تعبیر کیا گیا؟؟ کیا واسا کا وہ ملازم جو ناک بند کر کے سیوریج کے ایک مین ہول سے گھس کر دوسرے سے گند سمیت باہر نکلتا ہے تو کیا اس پر کسی کو فخر ہوتا ہے؟؟؟ نہیں قربانی ہے تو فوجیوں کی، ترانے لکھے اور گائے جاتے ہیں تو فوجیوں کے لیے، ڈرامے بنتے ہیں تو انٌ کے کارناموں پر، اور پرفارمینس کٌل یہ کہ کس کی حکومت کس وقت گرانی ہے اور کس کی بنانی ہے، اس کے علاؤہ کارکردگی میں DHA, Askari 1,2,3,4,5,6,7, فضائیہ سوسائٹی، نیوی فلیٹس، عسکری سیمنٹ، عسکری بینک، فوجی فوڈز، NLC, FOW نمایاں کارنامے ہیں، باقی اگر انڈیا باڈر گرم کر دے تو ساحر علی بگا اور آئمہ بیگ کے دو ترانے اور اگر حالات بہت کشیدہ ہوں تو اے آر وائی پر صنف آہن….
آخر میں اللّٰہ سے دعا ہے کہ جس طرح ایک کرکٹر کے دئیے ہوئے شعور سے قوم پر فوج کا کردار واضح ہوا ہے اور ان کی آنکھیں کھلی ہیں کہ دراصل اس فوج کا آج تک کا کردار کیا رہا ہے تو اسی طرح ایک اور مسیحا بھیج جو قوم کو کرکٹ اور کرکٹرز کی اصلیت سے آگاہ کر سکے …..
فیس بک کمینٹ