پیپلز ڈیموکریٹک فرنٹ کے رہنماء فہیم عامر نے کہاہے کہ مظلوم پشتون عوام کو ریاستی جبر کے سامنے تنہا نہیں چھوڑیں گے۔ پارلیمان کلب کی سیاست کرنے والوں کو پشتون عوام سے کوئی دلچسپی نہیں۔ ان کی واحد ترجیح اقتدار ہے۔ نون لیگ اور پیپلزپارٹی کے بیانات ان کے سیاسی مفادات کے لئیے ہیں. مراد سعید کی لغویات کوئی معنی نہیں رکھتیں۔ خواجہ آصف کا آج تک پتہ نہیں چلا کہ ان کے نظریات کیا ہیں، ان کی بغاوت کاشن ملنے سے شروع ہوتی ہے اور اگلے کاشن پر ختم ہو جاتی ہے۔
ایک بیان میں انہوں نےکہا پشتون تحفظ موومنٹ کا طرزِ سیاست جو بھی ہو ان کے مطالبات درست ہیں اور ہم شروع سے پشتون عوام کے ساتھ ہیں۔ این ایس ایف کے نوجوانوں پشتون عوام کے ساتھ ویسے ہی کھڑے رہیں جیسے پہلے ثابت قدمی سے کھڑے رہے ۔بہری ریاست کے کان لاہور کی آواز سے کھولیں گے۔ پاکستان کے دیگر حصوں کی طرح سابق فاٹا کے عوام کو بھی گراس روٹ لیول پر سیاسی، سماجی اور معاشی استحکام دیں گے۔ یہ ریاست کے بس کا کام نہیں۔
پارلیمانی سیاستدان ریاست کو حکومت نہ کہے۔ پاکستان میں کوئی حکومت نہیں۔ پارلیمان ریاست کا پروجیکشن ہاؤس ہے اور اس سے زیادہ اس کی ہمت ہے نہ اہمیت
پشتون، بلوچ، سندھی، کشمیری اور گلگت بلتستان کے رہنے والے ہمت نہ ہاریں۔ سامراج کی پروردہ ریاست قومیت کے نام پر محنت کش عوام کو تقسیم کر رہی ہے۔ ہم ہر در پر جا کر عوامی جمہوریت کا پیغام دیں گے۔ ریاست rehabilitation کے نام پر کشکول لے کر حکومت کو در بدر کرتی رہے۔ ہم نچلی سطح پر عوام کو مستحکم کرنا جاری رکھیں گے۔