گجرات : گجرات کےگاؤں گوٹریالہ میں نوجوان نے مبینہ طورپر ضعیف احمدی ڈاکٹر کو قتل کرنے کے بعد خود کشی کرلی۔
تھانہ گلیانہ پولیس کے مطابق دونوں کی شناخت 75 سالہ رشید اور 22 سالہ انعام کے نام سے ہوئی ہے۔
احمدی فرقے سے تعلق رکھنے والےمقتول ہومیو پیتھک ڈاکٹر رشید ناروے کی شہریت رکھتے تھے اور گاؤں میں اپنا کلینک چلا رہے تھے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات میں علم ہوا ہے کہ واقعہ نوجوان کی ڈاکٹر سے تلخ کلامی کے بعد پیش آیا ۔
پولیس نے انعام کے ساتھی بابر نامی نوجوان کو حراست میں لیا ہے۔تھانہ گلیانہ حکام کے مطابق کیس کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کی جارہی ہے اور جلد ہی حقائق سامنے آجائیں گے۔
یہ واقعہ 19 فروری کو شام 5بجے کے قریب پیش آیا۔
ڈاکٹر رشید احمد کے مبینہ قاتل حافظ انعام کی لاش بھی جائے وقوعہ سے کچھ دور کھیتوں میں ملنے کی خبر ہے۔جس نے پر اسرار طور پر ڈاکٹر رشید احمد کو قتل کرنے کے بعد خود کشی کر لی حافظ انعام کے متعلق بتایا جاتا ہے کہ وہ احمدیوں سے عداوت رکھتا تھا ۔اطلاعات ہیں کہ مقامی پولیس نے قاتل کے ایک ساتھی کو گرفتار کر لیا ہے۔
ڈاکٹر رشید احمد صاحب کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں تھی۔ان کے اہل خانہ بیرون ملک مقیم ہیں۔ مقتول ڈاکٹر نے اہل علاقہ کی خدمت کے لئے اپنے گھر میں فری ہومیو ڈسپنسری کھول رکھی تھی۔
فیس بک کمینٹ