کراچی : پاکستان کے محکمہ موسمیات کے مطابق ہوا کے زیادہ دباؤ کے باعث 20 مارچ تک ملک بھر میں غیرمعمولی ’ہیٹ ویو‘ (گرمی کی لہر) کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کی جانب سے 14 مارچ کو جاری کردہ ایک ایڈوائزی کے مطابق شمالی بلوچستان، بالائی سندھ، جنوبی پنجاب، کشمیر اور ملحقہ علاقوں میں دن کے اوقات کا درجہ حرارت 9 سے 10 ڈگری سینٹی گریڈ معمول سے زیادہ رہنے کا امکان ہے جبکہ دارالحکومت اسلام آباد، بالائی اور وسطی پنجاب، خیبرپختونخوا، گلگت بلتستان، زیریں سندھ اور جنوبی بلوچستان میں دن کا درجہ حرارت سات سے آٹھ ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہنے کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے ڈاکٹر ظہیرالدین نے بی بی سی اُردو کو بتایا کہ ہیٹ ویو سے بچنے کے لیے شہری غیرضروری طور پر باہر نکلنے سے گریز کریں اور شہری سورج کی روشنی سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
اُن کے مطابق پانی کا زیادہ استعمال بھی اس دوران از حد ضروری ہے۔ ان کے مطابق اس بار مارچ کے ہی مہینے سے گرمی کی شدت میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ اس بار موسم گرما کا دورانیہ طوالت اختیار کر سکتا ہے۔ڈاکٹر ظہیر کے مطابق 20 مارچ کے بعد گرمی کی شدت میں کچھ ریلیف ملنے کا امکان ہے۔
ماحولیاتی تبدیلی کے ماہر ڈاکٹر قمرزمان نے بی بی سی کو بتایا کہ درجہ حرارت میں اچانک تیزی سے اضافے کی بنیادی وجہ ماحولیاتی تبدیلی ہے۔ان کے مطابق پاکستان ماحولیاتی تبدیلی سے متعلق سنہ 2015 کے پیرس ایگریمنٹ پر عمل پیرا ہے، جس کے تحت تمام ممالک گرین ہاؤسز گیسز کے اخراج کو کم کرنا ہے۔ ان کے مطابق پاکستان نے سنہ 2030 تک اس میں 50 فیصد کمی لانے کا ہدف رکھا ہے۔ ان کے مطابق ‘گلوبل وارمنگ’ کو کم رکھنے کے لیے تمام ممالک نے کوپ 26 کانفرنس میں اپنے اہداف کا ازسرنو جائزہ لیا ہے۔
( بشکریہ : بی بی سی اردو )