پاکستان سپر لیگ 2020میں 9 مارچ کو بظاہر آرام کا دن ہے۔ ملتان کے بعد راولپنڈی سے بھی سٹیج سمٹ چکا ہے۔ مقابلے اب کراچی، لاہور تک محدود ہوجائیں گے۔ 7 گروپ میچز کے ساتھ 4 پلے آف،ایلیمنٹری اور فائنل مقابلے باقی ہیں جس کے بعد 22 مارچ کو چیمپئن ٹیم سامنے آئے گی۔ ایک دن کا یہ وقفہ میچ کے حوالے سے ضرور ہے لیکن پوائنٹس ٹیبل کی صورتحال اتنی دلچسپ اور غیر یقینی ہے کہ ملتان سلطانز کو چھوڑ کر باقی تمام 5 ٹیمیں یہ دن اس جوڑ توڑ میں ہونگی کہ کون کس سے جیتے اور کون کس کو ہرائے تو ہمارا راستہ صاف ہو لیکن اس کے ساتھ ساتھ اس پر بھی توانائی صرف ہورہی ہوگی کہ باقی ماندہ میچز کیسے جیتے جائیں۔
یہ درست ہے کہ ملتان کے کھلاڑی سلطانز کی طرح اس بات سے بے فکر ہونگے کہ وہ فائنل 4 کے ولی عہد منتخب ہوچکے لیکن اس کے باوجود دیگر 5 ٹیموں کے 100 سے زائد کرکٹرز و آفیشلز ان کے بارے میں پریشان و فکر مند اتنے ہی ہونگے کہ جتنے اپنے بارے میں اس لئے کہ بہت سی ٹیموں کیلئے سلطانز کا کسی کو ہرانا بڑا مفید ہوگا اور کسی سے ہارنا پر اثر ،اس لئے ملتان سلطانز تو سب کی نظر میں ہونگے۔
پی ایس ایل 5 کے 8مارچ کے میچز کے بعد تک کی صورتحال کے مطابق ملتان سلطانز 7 میچز میں 11 پوائنٹس کے ساتھ نہ صرف فائنل فور میں قدم رکھ چکے بلکہ قریب ٹاپ 2 پوزیشن میں سے کسی ایک کے لئے بھی فیورٹ ہیں اس طرح وہ ایک مزید فتح کے ساتھ پلے آف اور اس کے متبادل کیلئے ایلیمنٹری میچ کو پاکٹ میں رکھنے کیلئے ایڑھی چوٹی کا زور لگائیں گے۔ان کے بعد پشاور زلمی 8میچز میں 9 پوائنٹس کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں۔ اسلام آباد کی ٹیبل پر 9میچز میں اس وقت 7 پوائنٹس کے ساتھ اگرچہ تیسری پوزیشن ہے مگر وہ شدید ترین خطرے میں ہیں اس لئے کہ ان کا صرف ایک میچ باقی ہے۔ کراچی 7میچز میں 7 پوائنٹس لے کر چوتھے جبکہ لاہور 7 مقابلوں میں 6 پوائنٹس کے ساتھ 5ویں اور کوئٹہ 8 میچوں میں اتنے ہی پوائنٹس کے ساتھ آخری نمبر پر موجود ہے۔ اگر ظاہری صورتحال دیکھی جائے تو سب سے بری حالت اسلام آباد اور پھر دفاعی چیمپئن کوئٹہ کی ہے دونوں ٹیمیں مسلسل ہارتے ہوئے اعتماد کھوتی جارہی ہیں مگر کرکٹ بائی چانس کھیل ہے اس کو دیکھا جائے تو پانچوں ٹیموں کے پاس لڑنے یا دوسروں کے نتائج پر انحصار کرکے رسائی کے مواقع موجود ہیں ۔
ہم ذیل میں اسی بات کا جائزہ لیں گے کہ کس ٹیم کے پاس خود کچھ کرنے کا کیا موقع ہے اور کونسی ٹیم کو انتظار وانحصار کی سولی پر لٹکنا ہوگا۔
سب سے پہلے باقی ماندہ میچز کا شیڈول دیکھتے ہیں.
10مارچ،لاہور قلندرز بمقابلہ پشاور زلمی، لاہور
11مارچ،ملتان سلطانز بمقابلہ کوئٹہ گلیڈی ایٹرز،لاہور
12 مارچ،کراچی کنگز بمقابلہ لاہور قلندرز، کراچی
13 مارچ،ملتان بمقابلہ پشاور،کراچی
14 مارچ،اسلام آباد بمقابلہ کراچی،کراچی
15مارچ،لاہور بمقابلہ ملتان،لاہور
15 مارچ،کراچی بمقابلہ کوئٹہ، کراچی۔
پی ایس ایل گروپ سٹیج کے 7 میچز باقی ہیں ان میں ٹیموں کے باقی ماندہ میچ یوں بنتے ہیں.
ملتان کے 3،بمقابلہ کوئٹہ، پشاور، لاہور ۔
کراچی کے 3،بمقابلہ لاہور، اسلام آباد، کوئٹہ۔
لاہور کے3،بمقابلہ پشاور ،کراچی، ملتان۔
پشاور کے 2،بمقابلہ لاہور، ملتان۔
کوئٹہ کے 2،بمقابلہ ملتان،لاہور۔
اسلام آباد کا ایک میچ،بمقابلہ کراچی۔
*****سادہ سی صورت *****
لاہور تمام 3 میچ ہارجائے تو 6 پوائنٹس پر فل سٹاپ ۔اس صورت میں اس کے ہارنے کی وجہ سے پشاور ،کراچی اور ملتان کو 2،2 پوائنٹس مل جائیں گے ۔ملتان کے ساتھ پشاور کوالیفائی کر جائے گا.پھر کراچی کے 9 پوائنٹس ہوچکے ہونگے۔ کراچی اسلام آباد اور کوئٹہ سے ہارے تو کراچی اور اسلام آباد کے 9،9 پوائنٹس رہیں گے ۔کوئٹہ اس صورت میں اگر ملتان سے جیت چکا ہوا تو براہ راست کوالیفائی کرے گا جب کہ اسلام آباد اور کراچی کا فیصلہ نیٹ رن ریٹ پر ہوگا اور اگر کوئٹہ ملتان سے ہار گیا ہوا تو پھر کراچی سے جیتنے کی صورت میں بھی 8 پوائنٹس پر سفر تمام کرتے ہوئے لاہور کے ساتھ باہر ہوچکا ہوگا۔ لاہور کی ملتان اور پشاور کیخلاف 2 فتوحات اسلام آباد کو مشکل ،کراچی کیلئے پریشانی اور کوئٹہ کے لئے شدید ترین دشواری پیدا کریں گی۔
**ملتان آگے تو پشاور کہاں **
اتفاق سے اگلا میچ ہی پشاور کا لاہور کے ساتھ ہے۔ پشاور جیتنے کی صورت میں 11 پوائنٹس کے ساتھ فائنل 4 میں پہنچ جائےگا اس کا اگلا ملتان سے میچ محض پوزیشن کی بہتری کیلئے اہم ہوگا اس صورت میں قلندرز کے لئے اگلے میچ جیتنا ضروری ہوگا اور قلندرز کی شکست باقی ٹیموں میں بجلی بھردے گی۔ اور اگر قلندرز نے پشاور کو ہرادیا تو اسلام آباد اور کوئٹہ کیلئے زیادہ خطرناک ہوگا اور زلمی کیلئے پھر یا تو ملتان کو ہرانا ضروری ہوجائے گا اور یا پھر دیگر ٹیموں کی شکست کا انتظار کر نا ہوگا ۔اس کی خواہش پھر یہ ہوگی کہ اسلام آباد کراچی سے ہارے اور کوئٹہ اگر ملتان سے ہارگیا تو بہت خوب نا ہارا تو پھر آخری میچ کراچی سے ہارجائے۔گویا پشاور کے پاس ایک فتح کی صورت میں براہ راست کوالیفائی کا امکان ہے دونوں شکستوں کے بعد اسلام آباد کوئٹہ اور یا پھر کہیں جا کر قلندرز کی 2 شکستیں ضروری ہونگی۔ پشاور زلمی کے امکانات آگے جانے کے زیادہ ہیں۔
*لاہور قلندرز کی اٹھان، دیگر ٹیمیں پریشان، ممکنہ امکان *
حالیہ میچز کی اٹھا ن دیکھی جائے تو دمادم مست قلندر ہے لیکن ٹریک ریکارڈ دیکھا جائے تو یکدم گرنے کا دھڑکا بھی ساتھ ہے اس کے فائنل 4 میں رسائی کے امکانات دوسروں پر انحصار سے زیادہ اپنی کامیابی پر موقوف ہیں 7 میچز میں 6 پوائنٹس اور 5 ویں پوزیشن ۔سب سے آسان فارمولہ یہ ہے کہ وہ اپنے باقی ماندہ میچز میں پشاور ،کراچی اور ملتان کو شکست دے اس صورت میں اس کے 12 پوائنٹس ہونگے اور سیٹ بھی پکی ہوجائے گی ۔اگر ایسا ہو ا تو اس کے ساتھ ملتان کوئٹہ اور پشاور کو ہرائے تو اس کے 15 ،لاہور کے 12،پشاور کے 9 پوائنٹس ہونگے۔ کراچی کی لاہور سے ہم ہار تصور کرچکے تو وہ اسلام آباد کو ہرائے گا تو 9،اسلام آباد سے ہارےگا تو اسلام آباد کے 9اور اس کے 7 پوائنٹس ہونگے آخری میچ کوئٹہ سے اہم ہوگا جیتا تو 9 ہارا تو 7 پرسفر تمام ہوگا اور کوئٹہ کے 8 ملتان سے فتح کی صورت میں 10 ہوجائیں گے ۔اس صورت میں اسلام آباد کے ساتھ کراچی یا کوئٹہ باہر ہوجائیں گے ۔
اب ذرا زگ زیگ اسٹائل میں دیکھتے ہیں۔ لاہور کے 3 میچ باقی ہیں۔ پشاور سے ہار جائے تو ملتان اور پشاور11،11پوائنٹس کے ساتھ فائنل 4 میں ہونگے۔ ملتان اگلا میچ کوئٹہ کو ہرادے تو کوئٹہ کا 6 پر سٹاپ ایک میچ باقی۔ کوئٹہ جیت جائے تو اس کے 8 پوائنٹس ایک مقابلہ باقی۔اگلا میچ لاہور کراچی کا ہوگا۔ لاہور جیتے تو اس کے بھی 8 اور کراچی کے 7 پوائنٹس ہونگے۔ اس فرض کی گئی صورت میں کوئٹہ 8 لاہور 8 اور کراچی 7 پوائنٹس کے ساتھ مقابلے پر ہونگے۔ اس سے اگلا میچ ملتان پشاور کا ان کی پوزیشن کی حد تک اہم ہوگا،دیگر کیلئے غیر اہم۔ 14مارچ کا اگلا مقابلہ کراچی اور اسلام آباد کا ہوگا۔ کراچی جیتا تو اس کے 9 پوائنٹس ہوجائیں گے ۔اسلام آباد کا کھیل ختم ہوجائے گا۔ اسلام آباد جیتا تو یہاں تک فرض کی گئی تصویر میں ملتان اور پشاور ٹا پ پر،اسلام آباد 9 کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہوگا جبکہ کوئٹہ اور لاہور 8،8 پوائنٹس کے ساتھ چوتھی پوزیشن کے لئے سر پر ہونگے اور کراچی 7 کے ساتھ ان میں سے ایک کے لئے خطرہ بنے گا۔لیکن یہاں سے اب اصل کھیل شروع ہوگا۔15 مارچ کو لاہور ملتان کو ہرادے تو اس کے 10 پوائنٹس ہونگے وہ کوالیفائی کرجائےگا پیچھے ایک ٹیم کا راستہ بچے گا ۔آخری میچ میں کوئٹہ نے کراچی کو ہرادیا تو کراچی کے ساتھ اسلام آباد بھی باہر اور اگر کراچی نے ہرادیا تو کوئٹہ تو باہر جبکہ کراچی اور اسلام آباد میں فیصلہ نیٹ رن ریٹ پر ہوگا لاہور اگر اس دن ملتان سے ہارا تو اسکا سفر ختم ہوجائےگا۔ اسی روز کراچی اور کوئٹہ کا میچ ہوگا ۔کراچی 7 پر ،کوئٹہ 8 پر اور اسلام آباد 9 پوائنٹس پر ہونگے ۔کوئٹہ جیتا تو کراچی کا سفر بھی تمام ہوجائے گا ۔ اسلام آباد آگے چلا جائے گا اور اگر کراچی جیتا تو وہ اپنے ساتھ برابر 9 پوائنٹس رکھنے والے اسلام آباد کو بھی کوالیفائی کرادےگا ۔گویا اس صورت میں دونوں نتائج اسلام آباد کو مدد دیں گے
فیس بک کمینٹ