یہ بات تو قندیل بلوچ نے اس وقت بتائی جب کسی کا اس طرف دھیان بھی نہ تھا کہ ایک خاتون المعروف پنکی پیرنی بنی گالہ میں عمران خان کے گھر براجمان ہے اور وہاں بیٹھ کر وظیفہ وظائف کررہی ہے شاید قندیل بلوچ کے اس بیان کے بعد اور لوگوں نے بھی اندرون خانہ پیرنی کی موجودگی کے لیے جواز پیدا کرنے کا مشورہ عمران خان کو دیا اور قندیل بلوچ کے قتل کے بعد تو یہ مسئلہ مزید شدت اختیار کرگیا۔ توہمات میں گھرے تعویذات پر ایمان رکھنے والے عمران خان کے پاس کوئی چارہ نہ رہ گیا تھا مگر خاور مانیکا نے بھی حد ہی کردی یا شاید پیرنی کے دباؤ کے آگے چپ سادھ لی۔ جناب یہی خاور مانیکاجو اپنی سابقہ بیوی کی عزت و وقار کی قسمیں کھاتا نظر آیا مگر طلاق دینے کا کوئی جواز دینے سے یکسر محروم رہا۔ پیرنی بھی چاہتی تھی کہ عمران کو اس سے فائدہ پہنچے اور اسے یا اس کے خاندان کو بھی فائدہ پہنچے اور اس نے خاور مانیکا اور عمران نے مل کر پلان بنایا کہ پیرنی کے بنی گالہ کے قیام کو قانونی شکل دی جائے ۔ پلان کے مطابق خاور مانیکانے پنکی پیرنی کو طلاق دی اور عمران نے عدت کا انتظار کیے بغیر اس سے شادی کی
یہاں ایک بات قابلِ غور ہے کہ عدت کا انتظار کیوں نہیں کیا گیا؟ وہ اس لیے کے الیکشن کے دن نزدیک تھے اور وظیفہ وظائف عمران خان کی رہائش گاہ پر کرنے ضروری تھے۔ دوسری طرف حال ہی میں پنکی پیرنی اور عمران نے عمرہ کیا جو ننگے پاؤں سرزمین حجاز پر اترنے کا سٹنٹ تھا وہ بھی یہ بات ظاہر کرتا ہے کہ یہ عمرہ کم چلہ تھا وگرنہ ریحام خان کے ساتھ عمرہ بوٹوں سمیت تھا ۔ پنکی پیرنی اور خاور مانیکاہر سال بابا فرید گنج شکر پاک پتن تک لاہور سے ننگے پیر جایا کرتے تھے جو میری مذکورہ بالا بات کی سچائی کے لیے کافی ہے ۔ میرے تجزیے کے مطابق پنکی پیرنی عمران کو وزیراعظم بنا کر واپس خاور مانیکا کی بیوی بن جائے گی کیونکہ اس نے تاحال شناختی کارڈ سے اپنی زوجیت کو تبدیل نہیں کیا ظاہر ہے کرائے کی گاڑی کرائے دار کے نام تو نہیں کی جاسکتی ٹور پورا کرکے گاڑی رینٹل سروس کو واپس کردی جاتی ہے ۔ میرے خیال میں عمران خان نے پنکی پیرنی کے ساتھ شوہر بیوی والا تعلق بھی نہیں رکھا ہوگا اس بات کا جواز میں یہ دیتا ہوں کہ پیرنی اور مرید کے درمیان ایک باوقار رشتہ ہوتا ہے اور چونکہ یہ بیوی کسی اور مقصد کے لئے ہے اس لیے اسے صرف اسی مقصد تک محدود رکھا جائے گا ۔ قارئین کا میرے تجزیے سے متفق ہونا ضروری نہیں
#کلیم_خان