لاہور : گردوپیش رپورٹ ۔۔معروف شاعرہ اور کالم نگار کشور ناہید کی علالت کی خبروں نے ان کے پرستاروں کو تشویش میں مبتلا کر دیا ۔ 85 سالہ کشور ناہید نے اپنے حالیہ کالم میں اپنی صحت کا احوال بیان کیا تھا ۔ معروف دانشور اور مقتدرہ قومی زبان کے سابق صدر نشین ڈاکٹر انوار احمد نے آج فیس بک پر ان کےکالم کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا
’’ کشور ناہید ایک بڑے قافلے کی قیادت کرتی رہی ہیں ، وہ ہر محفل کی جان ہوتی ہیں ، سنگ میل لاہور کے افضال احمد ان کی ہر تحریر کو خوبصورتی کے ساتھ شائع کرتے ہیں ۔
روزنامہ جنگ میں ان کے کسی مداح نے ان کا کل (10 جنوری) کا کالم پڑھا ہے؟ وہ اپنی تھکن اور تنہائی سے لڑتی ہوئی ایک ” بڑی عورت” کی کتھا کا ایک ورق ہے ۔
کشور ناہید کی زندگی اور صحت کے لئے دعا بہت بہت۔۔
اس تحریر کے بعد نام ور دانش ور فرخ یار نے ان کی عیادت کی اور لکھا کہ ’’ آج قبلہ ڈاکٹر انوار احمد کی پوسٹ سے تشویش ہوئی۔ابھی کشور آپا کےہاں سے آٹھ کر آرہا ہوں۔ وہ ماشاءاللہ بہتر ہیں ۔ایک سال میں دوسری دفعہ نمونیہ جھیل کر رو بہ صحت نظر آ رہی تھیں۔کشور ناہید ہاکستانی ادبی اور سماجی منظر نامے پر پچھلے کم از کم پچاس سالوں سے مسلسل تخلیقیت، جدوجہد ،ہمت اور جرات کی علامت ہیں۔ وہ بطور ادیب،تجزیہ نگار، مبصر ، سماجی، انسانی،اور بنیادی آئینی حقوق کی علمبردار نیز بطور فعالیت پسند،اور ایڈیٹر ہمیشہ اگلے محاذوں پر کھڑی نظر آئیں ۔ وہ لاہور اور اسلام آباد جہاں بھی رہیں پاکستان اور دنیا بھر کے ادیبوں شاعروں فنکاروں کے لیے بہترین میزبان تھیں۔ادیبوں میں اتنی وسعت اور احتمام کا حامل دستر خوان کم کم نظر آتا ہے۔
ان کی مکمل صحت یابی کیلئے بہت ساری دعائیں اور نیک تمنائیں۔
فیس بک کمینٹ