چیف جسٹس ثاقب نثار نجی دورے پرانگلستان تشریف لے گئے ہیں۔میڈیا میں یہ تاثر دیا گیا ہے کہ وہ ڈیم فنڈ کے لئے انگلستان میں مقیم پاکستانیوں سےچندہ اکٹھا کرنے کے لئے گئے ہیں۔ لیکن کچھ حلقے اس کے برعکس دعوے کررہے ہیں ان کا کہنا ہے کہ دراصل چیف اپنے بیٹے کی گریجوایشن تقریب میں شرکت کے لئے اپنے اہل خانہ کے ہمراہ برطانیہ گئے ہیں۔ ڈیم کےلئے چندہ جمع کرنا دراصل ایک پتنھ دو کاج کے زمرے میں آتا ہے ان کے ہمراہ دوایسے اصحاب۔۔۔ پیر سید کلیم خورشید ایڈووکیٹ اورظفر اقبال کلانوری ایڈووکیٹ ۔۔ بھی گئے ہیں جن کا ان کے ساتھ جانا سمجھ سے بالا تر ہے۔۔پیر صاحب گذشتہ سال سپریم کورٹ بارکے صدرتھے اورظفراقبال کلانوری چند سال قبل لاہوربارایسوسی ایشن کے صدررہ چکےہیں۔
وکلا کمیونٹی میں یہ تاثر عام ہے کہ مذکورہ دونوں اصحاب چیف کے قریبی دوستوں میں سے ہیں۔ یہ دونوں اصحاب نہ تو واٹر ایکسپرٹ ہیں اورنہ ہی انجئیرنگ ان کا شعبہ ہے اور ڈیم سے متعلق قانونی دستاویزات کی ڈرافٹنگ میں بھی ان کی سپشلائزیشن نہ ہے تو ان کا چیف صاحب کے ساتھ جانا چہ معنی وارد۔ کلانوری کا نام تو ہائی کورٹ کے جج کے لئے بھی بھیجا گیا تھا لیکن بد خواہوں کے مطابق ناگفتنی وجوہات کی بنا پر یہ بیل منڈھے نہ چڑھ سکی اور ان کا نام ڈراپ ہوگیا تھا۔