اختصارئےلکھاریمحمدعلی ایاز

جرم ضعیفی اور شیطانی آلہ ۔۔ محمد علی ایاز

بعض اطلاعات کے مطابق گزشتہ دنوں افغانستان میں ایک مدرسہ پر امریکی اتحادی فوجوں کے حملے میں سو سے زائد معصوم جانیں شہید ہوئی ہیں جن میں بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے ۔ یہ حملہ ایسے وقت میں کیا گیا جب وہاں حفظ کرنے والے بچوں میں اسناد تقسیم کرنے کی تقریب ہورہی تھی۔ اتحادی افواج کا کہنا ہے کہ انہوں نے تقریب میں طالبان کے سرکردہ رہنماؤ ں کی موجودگی کی اطلاع پربمباری کی جس میں انہیں کامیابی حاصل ہوئی تاہم کچھ معصو م لوگ بھی مارے گئے ہیں۔ اس واقعہ پر مجموعی طور پر سوشل میڈیا کے ذریعے احتجاج کرنے کاجو طریقہ سامنے آرہا ہے یہ احتجاج اور ردعمل بتا رہا ہے کہ آج کے اس سائنسی اور معاشیات کے دور میں ہم شعوری طور پر کہاں کھڑے ہیں۔ طاقت ور کے نزدیک عدل و انصاف کے اپنے پیمانے ہوتے ہیں اور طاقت ور ہمیشہ اپنے ظالمانہ فیصلوں کو امن قائم کرنے اور برائی کے خاتمے کے نام پر تسلیم کروانے کی کوشش کرتا ہے۔ مسلم قوم کے جذبات و احساسات کو مفاد پرست سیاسی و مذہبی قیادت نے ہمیشہ ا پنے مفادات کے لیے استعمال کیا ہے۔امت مسلمہ کے ترجمانی اور اتحاد کے خوش کن نعروں کا لولی پاپ دے کر سامراجی طاقتوں کا ساتھ دیا ہے جس کا ہم ماضی قریب میں عملی مظاہرہ دیکھ چکے ہیں اور کچھ انکشاف حال ہی میں منظر عام پر آئے ہیں۔ مسلما نوں کو گمراہ گن پروپیگنڈا کے ذریعے جدید سائنس سے دور رکھ کر سامراج کی غلامی برقرار رکھنے کی کوشش کی گئی جس میں تاحال یہ لوگ کامیاب و کامران ہیں اور ہم جیسے عام مسلمان ان مذہبی دیوتاؤ ں کے جھوٹے فرمامین پر آنکھیں بند کرکے عمل پیرا ہیں۔ پچھلے دنوں ایک نماز جنازہ میں شرکت کا موقع ملا تو علاقہ کی معروف سیاسی و مذہبی شخصیت نے نماز جنازہ سے قبل خطاب کرتے ہوئے موبائل کو شیطانی آلہ قرار دیا کہ اس کی وجہ سے لوگ گمراہ ہورہے ہیں حالانکہ راقم الحروف کو ان کے بارے میں ذاتی طور پر علم ہے کہ ان مولانا صاحب کے پاس دو دو اینڈرائیڈ موبائل ہیں اور آج کل وہ الیکشن قریب آنے کی وجہ سے اپنی سماجی سرگرمیوں سے عوام کو آگاہ کرنے کے لیے باقاعدگی سے اپنی تصاویر سوشل میڈیا پر شیئر کرتے رہتے ہیں۔اللہ پاک نے اس کائنات کے لیے ایک فطرتی نظام تشکیل دیا ہے جس کی تسخیر کے لیے ہمیں حکم دیا گیا مگر حال یہ ہے کہ ہمارے ہی محراب و منبر سے آوازیں بلند ہوتی ہیں کہ یہ علوم غیر شرعی اور ان پر غور و فکر کرنا اللہ سے بغاوت ہے۔ یہ بات اب ڈھکی چھپی نہیں رہی اور ہر ذی شعور جانتا ہے کہ اب طاقتور قوتیں سائنس اور معاشیات کے بل بوتے پر دنیا پر حکمرانی کررہی ہیں اور سائنس و تحقیقی علوم سے پشت پھیرنے والی قومیں ہماری طرح ہر جگہ مار کھانے پر مجبور ہیں۔ اللہ پاک نے اس کائنات کا جو نظام بنا یا ہے اسے سمجھے اور اس کے مطابق خود کو ڈھالے بغیر صرف مسلم اور کلمہ گو ہونے کی بنیاد پر ہم لوگ کبھی نہ تو اپنے حقوق کا تحفظ کرسکتے ہیں اور نہ ہی عزت کے ساتھ اقوام عالم میں زندہ رہ سکتے ہیں۔ کاش کہ اس دھرتی پر پھر سے سرسید احمد خان، علامہ محمد اقبال ، نیاز احمد فتح پوری جیسے لوگ پیدا ہوں جو اس قوم کو جدید علوم سے بہرہ ور کریں اور ہم لوگ ترقی یافتہ قوموں کے برابر آکر اپنا تحفظ ممکن بنا سکیں۔

فیس بک کمینٹ

متعلقہ تحریریں

Leave a Reply

Your email address will not be published.

Adblock Detected

Please consider supporting us by disabling your ad blocker