اسلام آباد : وفاقی کابینہ میں شدید اختلافات کے بعد وزیراعظم کے معاون خصوصی ندیم افضل چن کے استعفے کی افواہیں پھیل گئیں ۔ تاہم حکومتی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ رخصت پر نہیں گئے بعض وجوہات کی بنا پر انہیں یکم جولائی تک رخصت پربھیج دیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ فواد چوہدری کے متنازع انٹرویو پر فیصل واوڈا کی کابینہ اجلاس میں ہنگامہ آرائی نے اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ کابینہ شدید اختلافات کاشکارہے اور ندیم افضل چن بھی انہی اختلافات کے نتیجے میں رخصت پر بھیجے گئے ہیں۔ذرائع کے مطابق ندیم افضل چن کوشکایت تھی کہ ان کے ٹیلی فون ٹیپ کیے جاتے ہیں اور وزیراعظم کواپنی کابینہ کے لوگوں پربھی اعتماد نہیں۔ یہ شکایات اس وقت سامنے آئیں جب ان کی مختارے والی آڈیو لیک ہوئی۔
آڈیو لیک ہونے پرانہوں نے احتجاج کیاتو انہیں کہاگیا کہ آپ ٹیلی فون پرمحتاط گفتگو کیا کریں۔دریں اثناءپیپلزپارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ندیم افضل چن واپس پیپلزپارٹی میں آرہے ہیں اور وہ پیپلزپارٹی کی اہم شخصیات کے ساتھ رابطے میں ہیں۔
فیس بک کمینٹ