یہ بیانیہ ہے آجکل زبان زد عام کیونکہ وزیراعظم پاکستان عمران خان کے بقول تین چوہے نکلے ہیں شکار کرنے۔۔جو کہ کرپٹ بھی ہیں۔اور انکے مخالفین بھی۔جب تک انکی حکومت کی بات ہے تب تک تو وہ اداروں کا احترام کرتے آئے ہیں۔۔مگر اب جیسے ماضی میں ایک ملکی سیاسی جماعت کی جانب سے ایک نعرہ لگا اب وزیراعظم پاکستان عمران خان بھی لگانے کا کیوں سوچ رہے ہیں۔۔تحریک عدم اعتماد پر وزیراعظم پاکستان عمران خان اپنے مستقبل کو تو واضح طور پر دیکھ رہےہیں مگر اپنے یو ٹرنز پر شاید وہ عوام کو گمراہ کرنےکے لیے ایک بار پھر ڈی چوک پر جا رہے ہیں۔۔
ق لیگ سے ملنے کیلئے بھی وزیراعظم عمران خان نے شاہ محمود قریشی کا انتخاب کیا ہے۔۔جو کہ وزیر خارجہ ہیں۔۔مگر اس پر مسلم لیگ ق کو تحفظات ہیں ۔کیونکہ عین ممکن ہے کہ تحریکِ عدم اعتماد کی کامیابی کی صورت میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی پاکستان تحریک انصاف کا حصہ ہی نہ رہیں۔۔ماضی گواہ ہے کہ وہ ملتان سے تعلق رکھنے والے ان سیاستدانوں میں سے ہیں جو سیاسی وابستگیاں بدلنے میں کوئی ثانی نہیں رکھتے ، اس لیے
اب چوہوں کا شکار تو وہی کرینگے۔۔
فیس بک کمینٹ