اسلام آباد : سینئر صحافی محمد مالک نے دعویٰ کیا ہے کہ وزیر اعظم ہاﺅس میں ہر روز 5 سے 6 لوگوں کا ایک اجلاس ہوتا ہے جس میں حکومت کے تمام امور چلانے کے حوالے سے مشاورت کی جاتی ہے۔ اس کمیٹی میں 2 ٹی وی چینل مالکان بھی شامل ہیں۔اپنے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے محمد مالک نے کہا کہ وزیر اعظم ہاﺅس میں ہرروز ایک میٹنگ ہوتی ہے جو کہنے کو تو میڈیا ایڈوائزری کے حوالے سے ہوتی ہے لیکن اس میں ہر قسم کی باتیں ڈسکس ہوتی ہیں۔ سعودی عرب سے امداد لینی ہے یا نہیں، آئی ایم ایف کے پاس جانا ہے یا نہیں، سب اسی کمیٹی میں طے کیا جاتا ہے۔ محمد مالک نے بتایا کہ اس کمیٹی میں وزیر اعظم کے میڈیا ایڈوائزر افتخار درانی ،نعیم الحق اور فواد چوہدری شامل ہوتے ہیں ۔ شیخ رشید اور فیصل جاوید خان کبھی کبھی اس میں شریک ہوتے ہیں ۔ پبلک نیوز کے مالک یوسف بیگ مرزا اور نیوز ون کے مالک طاہر اے خان بھی اس میٹنگ میں شریک ہوتے ہیں۔بابر اعوان ہر روز وہاں کوئی نہ کوئی کیس لے کر آجاتے ہیں اور کوشش کرتے ہیں کہ اس میٹنگ میں شریک ہوسکیں ۔ جب وہ میٹنگ ختم ہوتی ہے تو ہر رکن کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ علیحدہ سے پانچ 6 منٹ وزیر اعظم کے ساتھ ملاقات کر سکے۔محمد مالک نے کہا کہ کہنے میں یہ ایک میڈیا کمیٹی ہے لیکن اس کمیٹی کے نہ تو منٹس بنتے ہیں اور گیٹ پر لاگ میں بھی کوئی اور چیز درج کی جاتی ہے، پتا نہیں اس میں اتنی خفیہ رکھنے والی کیا بات ہے۔ارشد شریف نے لقمہ دیا کہ ان ہی میں شامل 2 تین لوگ ہیں جو جنرل مشرف کو بھی مشورے دیا کرتے تھے۔ محمد مالک نے کہا کہ اس کمیٹی میں شامل 2 تین لوگ ہی ایسے ہیں جنہیں میڈیا کی سمجھ بوجھ ہے ، اگر یہ لوگ ہی میڈیا پالیسی بنارہے ہیں تو اس میں کوئی حیرانی کی بات نہیں جب عمران خان اور اسد عمر یہ کہتے ہیں کہ ہماری ٹیم میسج بیچ نہیں پا رہی، میرا خیال ہے عمران خان کو بہتر سیلز مین کی ضرورت ہے۔
فیس بک کمینٹ