راو لپنڈی :جمعیت علما اسلام (س) کے سربراہ مولانا سمیع الحق قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہوگئے۔انہیں ان کے گھر میں گھس کر چاقوؤں کے وار کر کے قتل کیا گیا ۔ جمعیت علما اسلام (س) پشاور کے صدر مولانا حصیم نے ان کے جاں بحق ہونے کی تصدیق کردی ہے۔اس سے پہلے کہا جا رہا تھا کہ انہیں روالپنڈی میں موٹر سائیکل سواروں نے فائرنگ کر کے قتل کیا ۔دوسری جانب مولانا سمیع الحق کے صاحبزادے مولانا حامد الحق کا جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مولانا صاحب اپنے گھر پر موجود تھے اور آرام کر رہے تھے۔مولانا حامد الحق نے بتایا کہ ان کے ڈرائیور اور محافظ کچھ دیر کے لیے باہر گئے اور جب واپس آئے تو مولانا سمیع الحق اپنے بستر پر خون میں لپ پت پڑے تھے۔مولانا سمیع الحق کے بیٹے نے بتایا کہ ان کے والد پر چھریوں سے وار کیے گئے۔مولانا سمیع الحق دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے مہتمم تھے اور پاکستان و افغانستان سمیت مختلف ممالک کے علمائے کرام اس مدرسے سے فارغ التحصیل ہیں۔جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان بھی دارالعلوم حقانیہ اکوڑہ خٹک کے ہی فارغ التحصیل ہیں۔
فیس بک کمینٹ