لندن : سپریم کورٹ کی جانب سے رہا کیے جانے والی مسیحی خاتون آسیہ بی بی کے وکیل ایڈووکیٹ سیف الملوک نے تصدیق کی ہے کہ آسیہ بی بی کو ملتان جیل سے رہا کر دیا گیا ہے۔بی بی سی نیوز کے سکندر کرمانی سے بات کرتے ہوئے سیف الملوک نے کہا آسیہ بی بی اسلام آباد پہنچ چکی ہیں۔تاہم یہ بات واضح نہیں ہے کہ آسیہ بی بی پاکستان ہی میں رہیں گی یا بیرون ملک جائیں گی۔ کئی ممالک نے آسیہ بی بی کو پناہ دینے کی پیشکش کی ہے۔جن میں سپین، برطانی اور اٹلی قابل ذکر ہیں ۔ آسیہ بی بی کی رہائی کے بعد یہ بحث زور پکڑ گئی ہے کہ ان کی اگلی منزل کیا ہو گی ۔واضح رہے کہ آسیہ بی بی کے وکیل سیف الملوک نے پیر کے روز ہالینڈ میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آسیہ بی بی کو رہا کرنے کا سپریم کورٹ کا حکم جیل پہنچنے میں دس سے بارہ دن لگتے ہیں۔ اس لیے ابھی آسیہ بی بی کو جیل سے رہا نہیں کیا گیا۔حکومت اور تحریک لبیک پاکستان کے درمیان ہونے والے معاہدے کو مسترد کرتے ہوئے سیف الملوک نے اسے تحریک لبیک پاکستان کے لیے ‘بچاؤ’ کا راستہ قرار دیا۔چند روز قبل لندن میں آسیہ بی بی کے شوہر عاشق مسیح اور بیٹی ایشام سے بات چیت کرتے ہوئے ایشام کا کہنا تھا کہ ‘میں نو سال کی تھی اور اس کے بعد سے میں اب تک ادھوری ہوں۔ دل کرتا ہے کہ ماما جلدی سے پاس آ جائے۔ ہم دونوں ایک دوسرے سے بہت پیار کرتے ہیں اور وہ بھی میرے بغیر نہیں رہ سکتیں۔ جب ہماری ملاقات ہوتی ہے میں بہت روتی ہوں۔ وہ مجھے کہتی ہیں کہ دعا کروں کہ میں جلدی سے باہر آ جاؤں۔’
فیس بک کمینٹ