قندھار۔۔افغانستان کے دوسرے بڑے شہر قندھار میں منگل کو ہونے والے ایک خود کش حملے میں کم از کم سات افراد ہلاک، جبکہ ایک بچہ زخمی ہو گیا ۔ بی سی پشتو کے ذرائع کے مطابق اس حملے کا ہدف بلوچ عسکریت پسند کمانڈر اسلم بلوچ عرف اچھو تھا ، جو اس حملے کے نتیجے میں چھ دیگر کمانڈروں کے ساتھ ہلاک ہوگیا ۔ادھر پاکستان کے صوبہ بلوچستان سے تعلق رکھنے والی کالعدم عسکریت پسند تنظیم بلوچ لبریشن آرمی نے کمانڈر اسلم بلوچ کی پانچ دیگر افراد کے ہمراہ ہلاکت کی تصدیق کی ہے۔اب تک پاکستانی حکام کی جانب سے اس واقعے کے حوالے سے کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔تنظیم کی جانب سے نامعلوم مقام سے جاری کیے جانے والے ایک بیان میں ترجمان جنید بلوچ کے مطابق مارے جانے والے دیگر پانچ دیگر افراد بھی ان کی تنظیم کے اہم رکن تھے۔ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والے دیگر کمانڈروں میں تاجو مری، روستم عرف روستو، رحیم مری اور ناصر بلوچ اور ان کے دو اور ساتھی شامل ہیں۔قندہار میں موجود ذرائع نے بی بی سی کو بتایا کہ کمانڈر اسلم بلوچ عرف اچھو کچھ ہفتے قبل ہی قندہارآیاتھا۔پاکستانی ذرائع کے مطابق کمانڈر اسلم بلوچ عرف اچھو کراچی میں چین کے قونصل خانے پر ہونے والے حالیہ حملے کے بھی ماسٹر مائنڈ تھے اور اس سے پہلے جون 2013 میں بلوچستان کے علاقے زیارت میں قائداعظم ریذیڈینسی پر بھی ہونے والے حملے کے پیچھے انہی کا ہاتھ تھا۔افغان حکام کے مطابق یہ حملہ منگل کی شام قندہار کے پوش علاقے عینو مینہ میں ہوا۔ حکام کے مطابق اس حملے ایک بچہ بھی زخمی ہوا ہے۔افغانستان کے شہر قندہار میں ہونے والے اس خودکش حملے کی ذمہ داری کسی تنظیم نے ابھی تک قبول نہیں کی ہے۔پاکستان میں سرکاری حکام کے مطابق اسلم بلوچ کو کالعدم عسکریت تنظیم بلوچ لبریشن آرمی ایک گروپ کا سربراہ قرار دیتے رہے ہیں۔ اس سے قبل 2016 میں پاکستانی حکام نے بلوچستان کے علاقے سبی میں اسلم عرف اچھو کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا تھا، لیکن وہ اس حملے میں صرف زخمی ہوا تھا۔
فیس بک کمینٹ