کراچی: شہر قائد سمیت سندھ کے ساحلی علاقوں میں آندھی اور مٹی کے طوفان کے نتیجے میں متعدد افراد جاں بحق اور زخمی ہوگئے۔جب کہ جنوبی پنجاب کے مختلف علاقوںمیں طوفان باد و باراں اور ژالہ باری سے گندم کی فصلیں اور آم کے باغات کو بھاری نقصان پہنچا ہے جب کہ چھ افراد جاں بحق ہو گئے ۔ سندھ بھر کے ساحلی علاقوں میں آندھی اور تیز گرد آلود ہوائیں چل رہی ہیں جب کہ مختلف علاقوں میں بوندا باندی بھی ہوئی ہے۔ فضا میں دھول مٹی کی مقدار معمول سے کئی گنا بڑھ گئی ہے اور حد نگاہ کم ہوگئی ہے۔ گرد آلود ہواؤں کی وجہ سے کئی علاقوں میں بجلی کی تاریں بھی ٹوٹ گئی ہیں جس سے بجلی کی فراہمی متاثر ہوئی ہے۔گرد آلود اور تیز ہواؤں کی وجہ سے ماہی گیروں کی کشتی ڈوب گئی تاہم ماہی گیروں نے جانیں بچانے کے لیے سمندر میں چھلانگیں لگائیں اور تمام 13 ماہی گیر بحفاظت اپنے اپنے گھروں تک پہنچ گئے۔ گرد آلود ہواؤں اور بوندا باندی نے شہر میں گرمی کا زور توڑ دیا ہے جب کہ محکمہ موسمیات کا کہنا ہے کہ مغربی ہواؤں کا سسٹم شہر میں منگل تک موجود رہے گا جس کی وجہ سے پیر کا پورا دن اور منگل کی صبح ہواؤں کی رفتار زائد رہے گی۔ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارش کا امکان ہے۔بدین، کڈن، جاتی، ٹھٹھہ، ٹنڈوجام سمیت سندھ کے ساحلی علاقوں میں بھی تیز ہواؤں کے ساتھ مٹی کا طوفان جاری ہے جس سے متعدد کچے مکانات کی چھتیں اڑ گئی ہیں۔ محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان کی جانب سے چلنے والی ہواؤں کی رفتار 80 کلو میٹر فی گھنٹہ سے بھی زائد ہے۔ دریں اثناءملتان سمیت جنوبی پنجاب کے مختلف شہروں میں طوفان بادوباراں ،موسلادھاربارش اورژالہ باری سے چھ افرادجاں بحق اورکئی زخمی ہوگئے ۔مکانوں کی چھتیں اوردیواریں گرگئیں ،مواصلات کانظام درہم برہم ہوگیا۔آم اورگندم کی فصلیں تباہ ہوگئیں۔شجاع آ باد ،جلالپورپیروالا،مظفرگڑھ،ملتان ،خانیوال ،لودھراں ،کبیروالااوردیگرعلاقوں میں طوفان بادوباراں اورژالہ باری سے ہونے والے نقصانات کی اطلاعات ابھی آرہی ہیں ۔خانیوال میں مکان کی چھت گرنے سے چار افراد جاں بحق ہو گئے ۔
فیس بک کمینٹ