چترال : ضلع چترال میں ایک شخص پر توہینِ مذہب کے الزام کے بعد لوگوں کے مشتعل ہونے سے علاقے میں کشیدگی کی صورتحال ہے۔ بی بی سی کے مطابق ایک شخص نے مسجد میں مبینہ طور پر گستاخانہ گفتگو کی جس کے بعد پولیس اس شخص کو تھانے لے گئی ہے مشتعل لوگوں نے تھانے کا گھیراؤ کیا اور تھانے کے گیٹ کو توڑنے کی کوشش کی ہے۔ پولیس نے لوگوں کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے شیل پھینکے تاہم آخری اطلاعات تک تھانے کے سامنے بڑی تعداد میں مقامی لوگ موجود تھے اور نعرہ بازی کر رہے تھے۔ ضلعی انتظامیہ اور پولیس حکام نے مظاہرین سے مذاکرات کیے ہیں لیکن یہ مذاکرات کامیاب نہیں ہوئے جس کے بعد فرنٹیئر کور کے حکام نے مذاکرات شروع کیے ہیں۔ مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ ملزم کو ان کے حوالے کیا جائے ۔ضلعی انتظامیہ کے حکام نے صحافیوں کو بتایا کہ مذکورہ شخص کے خلاف مقدمہ درج کر دیا گیا ہے اور میڈیکل بورڈ کی تجویز بھی دی گئی ہے جس میں اس شخص کے ذہنی توازن کا جائزہ لیا جائے گا۔
فیس بک کمینٹ