اسلام آباد: وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار آئندہ مالی سال 18-2017 کا بجٹ پیش کر دیا ۔ واضح رہے کہ حکمراں جماعت مسلم لیگ (ن) پہلی مرتبہ اپنے دورِ حکومت کا پانچواں بجٹ پیش کر رہی ہے۔ آئندہ مالی سال کے لیے بجٹ کا کُل حجم 47 کھرب 90 ارب روپے تجویز کیا گیا ہے۔ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد ایڈہاک اضافہ کیا گیا ہے۔ سگریٹ ، سیمنٹ اور سریا مہنگا کر دیا گیا ہے ۔ موبائل فون سستے کر دیئے گئے ہیں ۔ اور موبائل فون ری چارج پر ٹیکس بھی کم کر دیا گیا ہے ۔بجٹ تقریر کا آغاز کرتے ہوئے اسحٰق ڈار کا کہنا تھا کہ ’پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک منتخب وزیراعظم اور وزیر خزانہ پانچویں بار بجٹ پیش کر رہے ہیں۔‘ مالی سال 18-2017 کے بجٹ میں حکومت نے دفاع کے لئے مختص رقم میں 7 فیصد اضافہ کیا ہے۔ 2016-17 میں حکومت نے دفاع کے لیے 860 ارب مختص کیے تھے تاہم مسلم لیگ (ن) نے اپنی حکومت کے آخری سال بجٹ میں دفاع کے لیے 920 ارب روپے تجویز کیے ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ برس دفاع کے لیے مختص مکمل طور پر خرچ نہیں ہوا، 860 ارب میں سے 841 ارب روپے کا بجٹ خرچ کیا گیا ہے۔ بجٹ میں فوجی اہلکاروں اور افسران کی خدمات کے اعتراف میں خصوصی الاؤنس کا بھی اعلان کیا گیا جو کہ بنیادی تنخواہ پر ادا کیا جائے گا۔ موبائل کال پر ودہولڈنگ ٹیکس کمی کے بعد 12 عشاریہ پانچ فیصد اور ایکسائز ڈیوٹی کو کم کر کے 17 فیصد کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے ۔ سمارٹ فونز کے لیے کسٹم ڈیوٹی 1000 روپے سے کم کر کے 650 روپے کرنے کا فیصلہ۔وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی میں آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کرتے ہوئے بتایا کہ حکومت کی تجویز ہے کہ پاکستان ٹوبیکو یورڈ یا اس کے ٹھیکدار تمباکو سیس کی وصولی کے وقت 5 فیصد کی سرح سے ود ہولڈنگ ٹیکس وصول کریں۔2009 اور 2010 میں تنخواہ میں دیے جانے والے ایڈہاک ریلیف الاؤنس اب افواج پاکستان اور سول ملازمین کی تنخواہ میں شامل کر دیے جائیں گے اور اس کے بعد ان کی بنیادی تنخواہ پر مزید دس فیصد ایڈہاک ریلیف الاؤنس دیا جائےگا۔ ساڑھے آٹھ سو سی سی سے ایک ہزار سی سی گاڑیوں پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح 20 ہزار سے کم کر کے 15 ہزار کر دی گئی ہے۔ ایک ہزار ایک سو سے 13 سو سی سی گاڑیوں پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح 30 ہزار سے کم کر کے 25 ہزار کر دی گئی ہے۔ ٹیکس گزاروں کے لیے ساڑھے آٹھ سو سی سی گاڑیوں پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح دس ہزار سے کم کر کے ساڑھے سات ہزار کر دی گئی ہے۔
فیس بک کمینٹ