جمعرات کی شب چوک قریشی کے قریب گرفتار کیے گئے رکن قومی اسمبلی جمشید احمد دستی کو راتوں رات سکیورٹی کے سخت حصارمیں سنٹرل جیل ملتان منتقل کردیاگیا۔گرفتار کے بعد رکن قومی اسمبلی جمشید دستی کو رات گئے ڈیوٹی مجسٹریٹ کی عدالت میںپیش کیاگیا ۔ڈیوٹی مجسٹریٹ نعیم بخش نے جمشید دستی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کے احکامات دیئے جس کے بعد جمشید دستی کو سنٹرل جیل ملتان منتقل کردیاگیا ہے۔یادرہے کہ گزشتہ رات تھانہ قریشی پولیس نے جمشید دستی کو 28مئی کو زبردستی ڈینگا کینال کو کھولنے اور کار سرکار میں مداخلت کے الزام میں گرفتار کیاتھا۔جمشید دستی کے خلاف تھانہ قریشی میں زیردفعہ149,148,353,186,438ت پ کے تحت مقدمہ درج کیاگیا۔جمشید دستی کے خلاف 25سے زائد مقدمات درج ہیں جن میں سے کئی مقدمات میں وہ پولیس کو مطلوب تھے۔دریں اثناءجمشید دستی کی گرفتاری پر مظفرگڑھ سمیت پورے سرائیکی علاقے میں غصے کی لہر دوڑ گئی اور حلقے کے لوگوں اور مختلف سیاسی رہنماﺅں نے ان کی گرفتاری کو سیاسی انتقام قراردیا۔انہوں نے کہاکہ جمشید دستی کاقصور صرف یہ ہے کہ وہ غریبوں کا نمائندہ ہے اور خطے کی محرومیوں پر دوٹوک اندازمیں بات کرتا ہے۔وہ پولیس کے مظالم بے نقاب کرتا ہے اور اسی لیے وہ انتظامیہ اور حکومت کی نظروں میں بری طرح 24گھنٹے میں رہا نہ کیاگیا تو کراچی سے خیبر تک تیل کی سپلائی بند کردی جائے گی۔
فیس بک کمینٹ