کارڈف : انگلینڈ اور ویلز میں جاری آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی کے ابتدائی مرحلے کے آخری میچ میں پاکستان نے دلچسپ مقابلے کے بعد سری لنکا کو تین وکٹوں سے شکست دے دی ۔ پاکستان نے ٹاس جیت کر سری لنکا کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی تو اس کی پوری ٹیم 236 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی۔ جواب میں پاکستان نے کپتان سرفراز احمد اور محمد عامر کی عمدہ بیٹنگ کی بدولت 237 رنز کا ہدف 46 ویں اوور میں حاصل کر لیا۔اس فتح کے ساتھ ہی پاکستان نے چیمپیئنز ٹرافی کے سیمی فائنل میں جگہ بنا لی ہے جہاں اس کا مقابلہ میزبان اور اس ٹورنامنٹ میں اب تک ناقابل شکست رہنے والی انگلینڈ کی ٹیم سے ہوگا۔اس میچ میں کامیابی کا سہرا جہاں سرفراز کی انتہائی نازک صورت حال میں نصف سنچری کو دیا جائے گا وہیں اس میں سری لنکا کے فیلڈرز کا بھی اتنا ہی بڑا حصہ ہے۔ سری لنکا میں اس میچ کا جب بھی ذکر ہوگا تو اس کیچ کا تدکرہ ضرور ہو گا جو پریرا نے ملنگا کی گیند پر شارٹ مڈ آن پر گرا دیا۔ کرکٹ کی اصطلاح میں اسے ڈولی کہا جاتا ہے۔ اتنا آسان کیچ اتنے بڑے میچ میں چھوڑنا واقعتاً میچ گرا دینے کے مترادف تھا۔ قسمت کی دیوی سرفراز پر آج پوری طرح مہربان تھی۔ اس کے بعد ان کا ایک اور کیچ چھوٹا جو نسبتاً مشکل ضرور تھا لیکن ناممکن نہیں تھا۔ صرف یہی کیچ ہی نہیں اس دوران سرفراد کئی مرتبہ رن آوٹ ہوتے بال بال بچے۔ نتیجتاً سرفراز احمد اور محمد عامر نے آٹھویں وکٹ کی شراکت میں ناقابلِ شکست 75 رنز بنا کر اپنی ٹیم کو فتح سے ہمکنار کیا۔ پاکستان کی اس اننگز میں اگر محمد عامر کا ذکر نہ کیا جائے تو یہ صریحاً زیادتی ہو گی۔ انھوں نے اس میچ میں اس ٹورنامنٹ میں اپنی پہلی وکٹ بھی حاصل کی اور پھر جس ذمہ دارانہ انداز میں بیٹنگ کی اور انتہائی قیمتی 28 رنز بنائے وہ میچ جیتنے میں بہت اہم رہے۔ آخری چوکا جو سرفراز نے تھرڈ مین کی طرف لگایا اور اس کے بعد خوشی میں انھوں نے جو چھلانگیں لگائیں اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ یہ میچ کیسے بری طرح پھنس گیا تھا۔ سرفراز احمد نے ناقابل شکست 61 رنز کی اننگز کھیلی جس میں پانچ چوکے بھی شامل ہیں۔ سرفراز اور محمد عامر کے علاوہ نوجوان بلے باز فخر زمان نے بھی پاکستان کی اس فتح میں اہم کردار ادا کیا اور ایک بار پھر پاکستان کو بہتر آغاز فراہم کیا۔ فخر زمان نے پہلی وکٹ کی شراکت میں اظہر علی کے ساتھ 74 رنز بنائے اور ایک روزہ میچوں میں اپنی پہلی نصف سنچری سکور کر کے آؤٹ ہوئے۔ سری لنکا کی جانب سے نوان پردیپ نے تین، ملنگا، لکمال اور پریرا نے ایک، ایک کھلاڑی کو آؤٹ کیا۔ اس سے قبل کارڈف میں کھیلے گئے اس میچ میں پاکستان نے ٹاس جیت کر سری لنکا کو پہلے بلے بازی کی دعوت دی تو ڈکویلا اور گناتھیلاکا نے ابتدائی اوورز میں پراعتماد انداز میں پاکستانی بولرز کا سامنا کیا۔ پاکستان کو پہلی کامیابی چھٹے اوور میں ملی جب جنید خان نے گناتھیلاکا کو مڈ آن پر کھڑے شعیب ملک کے ہاتھوں کیچ کروا دیا۔ وہ 13 رنز بنا سکے۔ جب سری لنکا کا سکور 82 رنز پر پہنچا تو کشال مینڈس 27 رنز بنانے کے بعد حسن علی کی ایک اندر آتی ہوئی گیند کو سمجھ نہ سکے اور بولڈ ہو گئے۔ مجموعی سکور میں ایک رن کے اضافے کے بعد اپنا پہلا ون ڈے کھیلنے والے فہیم اشرف نے چندیمل کو بولڈ کر کے اپنے انٹرنیشنل کریئر کی پہلی اور میچ میں ٹیم کے لیے تیسری وکٹ حاصل کی۔ اس کے بعد سری لنکا کا کوئی بھی بلے باز لمبی اننگز کھیلنے میں کامیاب نہ ہو سکا اور وقفے وقفے سے اس کی وکٹیں گرتی رہیں۔ پاکستان کی جانب سے حسن علی نے ایک بار پھر عمدہ بولنگ کرتے ہوئے تین وکٹیں حاصل کیں۔ ان کے علاوہ جنید خان نے بھی تین، محمد عامر نے اور فہیم اشرف نے دو، دو کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔ سری لنکن اننگز کے دوران سلو اوور ریٹ پر پاکستانی ٹیم کو میچ ریفری کی جانب سے جرمانہ بھی کیا گیا ہے۔ آئی سی سی چیمپیئنز ٹرافی میں اب پہلا سیمی فائنل پاکستان اور انگلینڈ کی ٹیموں کے درمیان 14 جون کو کارڈف میں ہی کھیلا جائے گا۔
فیس بک کمینٹ