ملتان : سابق ڈی سی او ملتان و بانی ملتان ٹی ہاؤس زاہد سلیم گوندل نے کہا ہے کہ ملتان محبت کرنے والوں کاشہرہے۔یہ صوفیاءکی دھرتی ہے اور اس خطے کے لوگ بھی امن اور محبت کا پیغام عام کرتے ہیں۔ان خیالات کااظہارانہوں نے ملتان ٹی ہاﺅس کے زیراہتمام معروف شاعر ،ڈرامہ نگار اور کالم نگار منصورآفاق کے ساتھ ایک شام میں صدارتی خطاب کے دوران کیا۔تقریب کی مہمان خصوصی پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف لینگویج اینڈ کلچر (پلاک)کی ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر صغریٰ صدف تھیں۔مہمانان اعزاز میں سی پی او ملتان چوہدری محمد سلیم اور محمد افضل شیخ شامل تھے۔اس موقع پر خالد مسعودخان، شاکرحسین شاکر،قمررضاشہزاد،رضی الدین رضی،نوازش علی ندیم اورندیم بھابھہ نے منصورآفاق کے فن اورشخصیت پر اظہارخیال کیا۔زاہد سلیم گوندل نے مزید کہاکہ ملتان ٹی ہاﺅس میرا ایک دیرینہ خواب تھا ۔انہوں نے کہاکہ جب میں ملتان آیااور میں نے یہاں شاعروں،ادیبوں کے ساتھ ملاقات کی توان سے پوچھا کہ میں اس شہر اوردانشوروں کی کیا خدمت کرسکتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ہم یہاں کوئی ایسی جگہ چاہتے ہیں جہاں ہم مل بیٹھ کر تبادلہ خیال کرسکیں اور جہاں تقریبات بھی منعقد ہوسکیں۔وہ تو یہ بات کہہ کر بھول گئے لیکن میں نے سوچا کہ یہ موقع ہے کہ کوئی ایسا کام کرجاﺅں کہ جو ملتان والوں کو ہمیشہ میری یاددلاتارہے۔انہوں نے مزید کہاکہ یہ ٹی ہاﺅس اب ایک ثقافتی مرکز بن چکا ہے۔لاہور ،کراچی اوراسلام آباد کے دانشور بھی ملتان ٹی ہاﺅس کو رشک سے دیکھتے ہیں۔انہوںں نے کہاکہ ادیب ،شاعر اور دانشور معاشرے کی آوازہوتے ہیں۔وہ اپنی شاعری ،افسانوں اور دیگرتخلیقات کے ذریعے وہ سب کچھ بھی کہہ دیتے ہیں جو ہمارے دل میں توہوتا ہے لیکن ہم اسے زبان پر نہیں لاتے۔زاہد سلیم گوندل نے مزید کہاکہ میں منصور آفاق کو پڑھتا ہوں ۔ان کی شاعری اور کالم مجھے پسند ہیں۔وہ بے شک حکومت سے اختلاف کرتے ہیں ۔ہماری پالیسیوں پربھی تنقید کرتے ہیں لیکن اس کے باوجود ہم کھلے دل سے یہ تنقید سنتے ہیں اور کالم نگاروں کی تحریروں کومدنظررکھ کر اپنی خامیوں کی اصلاح کی کوشش بھی کرتے ہیں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل پلاک ڈاکٹر صغریٰ صدف نے کہا کہ منصورآفاق ایک خوبصورت انسان اور سچا تخلیق کارہے۔میں ان کااحترام کرتی ہوں اور میں یہ سمجھتی ہوں کہ انہوں نے شاعری کو نیارخ دیا ہے۔ لسانی ،موضوعاتی اور دیگر حوالوں سے وہ ایک مضبوط شاعر ہیں اور ہمیں یہ کہنے میں کوئی عار نہیں کہ ہم شاعری کے عہدمنصور میں سانس لے رہے ہیں۔ڈاکٹر صغریٰ صدف نے مزید کہاکہ ملتان میں پلاک کا ایف ایم ریڈیو بہت جلد کام شروع کردے گااور ملتان میں پلاک کے علاقائی دفترکے قیام کےلئے اراضی کی حصول کی کوششیں بھی جاری ہیں۔انہوں نے کہاکہ پلاک اس خطے میں تعصبات سے بالاتر ہو کر علاقائی زبانوں کی خدمت کرنا چاہتا ہے۔انہوں نے کہاکہ ملتان صوفیاءکی دھرتی ہے اور میری اس شہر کے ساتھ طویل وابستگی ہے۔انہوں نے کہاکہ صوفیاءمحبت کا پیغام دیتے ہیں اور ہم پلاک کے ذریعے اسی پیغام کوعام کرناچاہتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ملتان میں پلاک کا علاقائی دفتر اور ایف ایم ریڈیو علاقائی زبانوں اوراس خطے کی ثقافت کے فروغ کے لیے کام کرے گا۔ہم خواجہ فرید کی نگری میں ان کا پیغام محبت عام کریں گے اور زبانوں اور ثقافت کے ذریعے لوگوں کو ایک دوسرے قریب لائیں گے۔اس موقع پر ظہوردھریجہ ،وسیم ممتاز اور امجد کلیار نے مہمانوں کو سرائیکی اجرکیں پہنائیں۔تقریب میں ادیبوں،شاعروں ،ماہرین تعلیم،ماہرین قانون،سرائیکی تنظیموں کے عہدیداروں سمیت زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعدادنے شرکت کی۔
فیس بک کمینٹ