میڈرڈ: کتلان میں آزادی کے لیے بڑھتی جدوجہد پورے یورپ میں کشیدگی کا باعث بن سکتی ہے ۔اور شاید یہی وجہ ہے کہ یورپی یونین کتلان کی آزادی کے خلاف سپین کی جبری ریاستی پالیسیوں کی توثیق کررہی ہے سپین کی حکومت نےکتلان کی اسمبلی کوتحلیل کر دیا ہے ۔کتلان کے معزول رہنما کارلس پوج ڈے مون نے جمہوری جدوجہد جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔یاد رہے کہ دوروز پیشتر کتلان کے صدر پوج ڈےمون نے سپین سے مکمل آزادی کا اعلان کردیا تھا اور اس اعلان کے رد عمل میں میڈرڈ میں قائم سپین کی مرکزی حکومت نےکاتالونیہ کی اسمبلی تحلیل کر کےخود مختاری کو ختم کرنے کا اعلان کیاہے ۔اس موقع پر پوج ڈے مون نے آزاد اور خود مختار کاتالونیہ کے حامیوں کو پر امن رہنے اور جمہوری ضوابط میں رہتے ہوئے آزادی کے حصول کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ہفتہ کے روز لاکھوں کی تعداد میں آزادی کی حمایت کرنے والے افراد بارسلونا میں سڑکوں پر نکل آئے اور پرامن مظاہروں کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔دریں اثنا، میڈرڈ(سپین)کی حکومت نےمقا می پولیس چیف کو قانون پر عمل درآمد میں ناکامی پر سبکدوش کر دیا ہے۔کتلان میں تعینات بیوروکریسی اور دیگر سرکاری اہلکار بھی سپین کی مرکزی حکومت احکامات پر عمل درآمد سے گریزاں ہیں۔ کتلان میں محنت کشوں کی یونین نے 10دن کے لئے ہڑتال کا اعلان کیا ہے متعدد تجارتی یونین بھی اسں ہڑتال کا حصہ ہونگی ۔
سپین میں سیاسی کشیدگی میں اس وقت اضافہ ہو گیا تھا جب گزشتہ ماہ ریفرنڈم میں کتلان کے ٪90 قوم پرستوں نے آزادی کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔کتلان میں آزادی کے لیے بڑھتی جدوجہد پورے یورپ میں کشیدگی کا باعث بن سکتی ہے ۔اور شاید یہی وجہ ہے کہ یورپی یونین کتلان کی آزادی کے خلاف سپین کی جبری ریاستی پالیسیوں کی توثیق کررہی ہے۔مبصرین کا خیال ہے کہ کتلان کی آزادی پورے یورپ کو قوم پرستی میں تقسیم کرنے کا پیش خیمہ ہو سکتی ہے۔
فیس بک کمینٹ