اسلام آباد: سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف نے امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان مخالف بیان پر ردِ عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ ریاست کے سربراہ کو عالمی اور سفارتی آداب کا خیال رکھنا چاہیے۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ نائن الیون کے بعد سب سے اب تک دہشت گردی کے خلاف جنگ میں سب سے زیادہ قیمت پاکستان نے ادا کی۔نواز شریف نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں امریکا کی جانب سے ملنے والے کولیشن فنڈز کی رقم کو امداد کا نام دے کر توہین نہ کی جائے، پاکستان میں آج کسی آمر کی حکومت نہیں جو ایک دھمکی پر ڈھیر ہوجائے گی۔پریس کانفرنس کے دوران سابق وزیراعظم نے کہا کہ نئے سال کے آغاز پر امریکی صدر کا ایک غیر سنجیدہ ٹوئیٹ سامنے آیا جو افسوسناک ہے۔نواز شریف نے ماضی کا تذکرہ کرتے ہوئے بتایا کہ اگر پاکستان میں 2001 میں جمہوری حکومت ہوتی تو ‘خودی’ کا سودا نہ کرتی۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں انتخابات کے من پسند نتائج میں تبدیلی کی گئی جس کی اب گنجائش نہیں دی جائے گی۔نواز شریف نے کہا ’میری حب الوطنی پر ہمیشہ سے سوال اٹھائے جاتے رہے ہیں، موجودہ سال انتخابات کا سال ہے اور مسلم لیگ (ن) کا ووٹ بینک دیگر تمام سیاسی جماعتوں سے زیادہ ہے۔‘مسلم لیگ (ن) کے سربراہ نے کہا کہ ‘اگر پردے کے پیچھے کارروائیاں نہیں رکیں تو وہ سب کچھ بتا دیں گے کہ گزشتہ 4 برسوں سے ملک میں کیا کچھ ہوتا رہا۔‘
فیس بک کمینٹ