اسلام آباد :الیکشن کمیشن نے الیکشن ایکٹ 2017 پر عمل درآ مد نہ کرنے والی 284 سیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن منسوخ کر دی ہے۔جن سیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن منسوخ کی گئی ہے ان میں حزب مخالف کی جماعت متحدہ قومی موومنٹ، متحدہ مجلس عمل، نیشنل پارٹی، پاکستان پیپلز پارٹی پیٹریاٹ شامل ہیں۔الیکشن کمیشن نے سیاسی جماعتوں سے دو لاکھ فیس، دو ہزار کارکنان کے شناختی کارڈ نمبر اور انگوٹھوں کے نشانات مانگے تھے۔ لیکن ان جماعتوں نے الیکشن کمیشن کی طرف سے مانگی گئی مطلوبہ چیزیں فراہم نہیں کیں۔الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے اس فیصلے کے خلاف سیاسی جماعتیں 30 روز میں سپریم کورٹ میں اپیل کر سکتی ہیں۔یہ پہلی مرتبہ ہے کہ الیکشن کمیشن کی طرف سے اتنی بڑی تعداد میں سیاسی جماعتوں کی رجسٹریشن کو منسوخ کیا ہے۔الیکشن کمیشن کی طرف سے جن مذہبی جماعتوں کی فہرست جاری کی گئی ہے ان میں پاکستان مسلم لیگ فنکشنل کے علاوہ سندھ نیشنل فرنٹ، پاکستان سنی تحریک، سنی تحریک اور تنظیم اہلسنت شامل ہیں۔اس فہرست میں نیشنل پارٹی بھی شامل ہے جو بلوچستان میں وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے لیے سرگرم ہے۔الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری ہونے والی اس لسٹ میں جمیعت علمائے اسلام مولانا سمیع الحق گروپ کے علاوہ حکمراں اتحاد میں شامل جمعت اہلحدیث ساجد میر گروپ بھی شامل ہے۔ پروفیسر ساجد میر سینیٹ کے رکن بھی ہیں۔ اس لسٹ میں جمیعت اہلحدیث لکھوی گروپ بھی شامل ہے۔ملک کی مذہبی جماعتوں نے اس سال ہونے والے عام انتخابات کو متحدہ مجلس عمل کے پلیٹ فارم سے لڑنے کا اعلان کیا ہے۔ ان جماعتوں میں جمیعت علمائے اسلام فضل الرحمن گروپ کے علاوہ جماعت اسلامی بھی قابل ذکر ہے۔
فیس بک کمینٹ