اسلام آباد:قصور میں 6 سالہ بچی زینب کو مبینہ طور پر ریپ کے بعد قتل کیے جانے کے واقعے پر سپریم کورٹ نے از خود نوٹس کیس کی پہلی سماعت کے دوران لاہور ہائی کورٹ میں اس حوالے سے چلنے والے از خود نوٹس کیس کی سماعت کو روک دیا اور تمام تحقیقاتی ٹیموں کو سپریم کورٹ طلب کرلیا۔چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے زینب قتل از خود نوٹس کیس پر سماعت کی۔سماعت کے آغاز میں ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے عدالت کو بتایا کہ انسپیکٹر جنرل (آئی جی) پنجاب مصروفیت کے باعث پیش نہیں ہو سکے جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ‘ہم نے ہی کہا تھا کہ اگر آئی جی صاحب مصروف ہیں تو کسی اور کو بھیج دیں۔چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ اگر تحقیقات جاری ہیں تو بیان چیمبر میں بھی بتا سکتے ہیں۔
فیس بک کمینٹ