قصو: پاکستانی حکام کا کہنا ہے کہ وہ پولیس کے خلاف ان الزامات کی تحقیقات کریں گے جن کے مطابق پولیس نے ایک شخص کو ایک بچی کے قتل کے غلط الزام میں ماورائے عدالت قتل کیا تھا۔یہ واقعہ گذشتہ برس فروری میں پیش آیا تھا۔یہ الزامات بی بی سی کے پروگرام نیوز نائٹ میں اس وقت سامنے آئے جب حال ہی میں صوبہ پنجاب کے شہر قصور میں جنسی زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی بچی زینب انصاری کے ڈی این اے سے معلوم ہوا کہ ان بچیوں کو مارنے والا شخص ایک ہی ہے۔پولیس نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ گذشتہ سال فروری میں مدثر نامی شخص گرفتاری کے دوران مزاحمت کی وجہ سے مارا گیا تھا۔
(بشکریہ : بی بی سی اردو )
فیس بک کمینٹ