لاہور : زینب قتل از خود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے ڈاکٹر شاہد مسعود کے دعوے کی تحقیقات کے لیے ڈی جی ایف آئی اے کی سربراہی میں نئی مشترکہ تحقیقاتی ٹیم ( جے آئی ٹی ) بنانے کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹر شاہد مسعود جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہو کر 37 بینک اکاؤنٹس سے متعلق ثبوت فراہم کریں۔چیف جسٹس نے اینکر ڈاکٹر شاہد مسعود کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ آپ متعلقہ اکاؤنٹس کے بارے میں جے آئی ٹی کو ثبوت فراہم کریں اگر آپ کی خبر سچی نکلی تو آپ کو نمبر ایک صحافی ہونے کا اعزاز دیا جائے گا لیکن اگر یہ خبر غلط نکلی تو آپ سوچ نہیں سکتے کہ آپ کے ساتھ کیا ہوگا۔سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سماعت کے دوران عدالت نے مقتولہ کے والد امین انصاری اور وکیل کے پریس کانفرنس کرنے پر پابندی عائد کردی۔سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیے ڈاکٹر شاہد مسعود کا نام ای سی ایل میں بھی ڈال سکتے ہیں، عدالت نے ہدایت کی کہ پولیس زینب قتل کیس کا چالان جلد مکمل کرکے جمع کرائے۔
فیس بک کمینٹ