کیوبا: کیوبا کے سرکاری میڈیا کے مطابق سابق انقلابی رہنما فیدل کاسترو کے بیٹے اینجل کاسترو نے اپنی جان خود لے لی ہے۔68 سالہ اینجل کاسترو جمعرات کو دارالحکومت ہوانا میں مردہ پائے گئے اور خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ ڈپریشن کا شکار تھے۔اینجل کاسترو، فیدل کاسترو کے پہلے بیٹے خاندانی مشہابت کی وجہ سے ’فیدلتو‘ یا ’لٹل فیدل‘ کے نام سے مشہور تھے۔وہ ایک جوہری طبیعیات دان تھے اور انھوں نے سابق سویت یونین سے تربیت حاصل کی تھی۔کیوبا کے سرکاری اخبار گرانما کے مطابق ڈاکٹروں کا ایک گروپ گذشتہ کئی مہینوں سے اینجل کاسترو کا شدید ڈپریشن کی وجہ سے علاج کر رہا تھا۔اپنی موت کے وقت وہ کیوبن کونسل آف سٹیٹ میں سائنسی مشیر تھے۔سرکاری ٹی وی کے مطابق اینجل کاسترو حالیہ مہینوں میں ایک مقامی ہسپتال میں زیرِ علاج تھے۔
اپنی موت کے وقت وہ کیوبن کونسل آف سٹیٹ میں سائنسی مشیر تھے۔ انھوں نے کیوبا کی اکیڈمی آف سائنسز کے نائب صدر کی حیثیت سے خدمات سر انجام دیں۔انھوں نے سنہ 1980 سے 1992 کے دوران اپنے ملک کے جوہری پروگرام کی سربراہی کی۔اینجل کاسترو اپنے والد کی مرتا ڈیاز بالارٹ کے ساتھ پہلی مختصر شادی کے دوران پیدا ہوئے تھے۔ مرتا ڈیاز بالارٹ ایک انقلابی سیاستدان کی بیٹی تھیں۔اینجل کاسترو کی والدہ کا خاندان امریکی ریاست فلوریڈا منتقل ہو گیا جہاں وہ کاسترو مخالف کمیونٹی میں نمایاں حیثیت اختیار کر کیا۔ان کے ایک رشتہ دار ماریو ڈیاز بالارٹ امریکی کانگریس کے رکن ہیں۔اینجل کاسترو نے اپنی زندگی میں کئی کتابیں لکھیں اور دنیا بھر میں تعلیم سے متعلق منعقد ہونے والے سيمينارز میں اپنے ملک کی نمائندگی کی۔کیوبا کے ذرائع ابلاغ کے مطابق اینجل کاسترو کا خاندان ان کی آخری رسومات کی منصوبہ بندی کرے گا تاہم اس بارے میں مزید تفصیل فراہم نہیں کی گئی۔
فیس بک کمینٹ