کراچی: میر ہزار خان بجارانی اور ان کی اہلیہ کی پراسرار موت کے بعد کرائم سین سےشواہد اکٹھے کرلیے گئے۔ڈی آئی جی ساؤتھ آزاد خان کا کہنا ہے کہ لگتا ہے پہلے میر ہزار خان نے اہلیہ کو قتل کیا پھر خودکشی کی ہے۔میر ہزار خان بجارانی اور ان کی اہلیہ کےقتل کے معاملہ پر ڈی آئی جی ساؤتھ آزاد خان نے پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے بتایاہے کہ کل دوپہر کو ڈھائی بجے درخشاں تھانے کو میر ہزار خان بجارانی اور ان کی اہلیہ کی لاشیں ملنے کی اطلاع موصول ہوئی۔پولیس موقع پر پہنچی تو خیابان جانباز پرواقع بنگلے کے پہلی منزل پر بنے اسٹڈی روم میں دونوں کی لاشیں موجودتھیں، جس کے بعد پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کرنا شروع کئے۔ڈی آئی جی ساؤتھ آزاد خان نے بتایاکہ شواہد کے مطابق دونوں کی موت گولی لگنے سے واقع ہوئی۔ میر ہزار خان بجارانی کو ایک گولی سر پر لگی تھی جبکہ فریحہ رزاق کو تین گولیاں لگی تھیں جن میں سے ایک گولی سر پر اور 2 پیٹ میں لگی تھی۔آزاد خان کے مطابق کرائم سین سے فارنزک ٹیم نے فنگر پرنٹس اور دیگر تمام ثبوت اکھٹے کرلئے ہیں اور گھر میں موجود سی سی ٹی وی کیمرے کا ڈی وی آر بھی قبضے میں لے لیا ہے۔اس کے علاوہ کمرے میں موجود خون کے نمونے بھی محفوظ کرلئے گئے ہیں۔ڈی آئی جی ساؤتھ نے بتایا کہ فائرنگ 30 بور پستول سے کی گئی تھی اور جائے وقوعہ سے 4 خول اور 2 گولیاں ملی ہیں۔آزاد خان نے کہا کہ واردات کے بعد 2 پولیس اہلکاروں سمیت 6 ملازمین سے بیانات لئے گئے ہیں۔ تمام ملازمین نے اپنے ابتدائی بیانات پولیس کو قلم بند کرا دیئے ہیں۔ملازمین کے بیانات کے مطابق دونوں میں کئی روز سے ناچاقی چل رہی تھی۔ڈی آئی جی ساؤتھ آزاد خان کے مطابق وقوعہ کے وقت گھر اندر سے بند تھا۔واقعے کے بعد بچوں نے ملازمین کے ساتھ مل کر دروازہ توڑا۔آزاد خان کے مطابق واقعہ کی ہر پہلوسے ابھی بھی تحقیقات جاری ہے۔
فیس بک کمینٹ