اسلام آباد : معروف دانشور اورماہر تعلیم ڈاکٹرقاسم بگھیواکادمی ادبیات پاکستان کے چیئرمین کے عہدے سے سبکدوش ہوگئے۔انہوں نے اپنے دور میں ادیبوں شاعروں کی گروپ انشورنس اور ان کے لئے طبی سہولتوں اور رائلٹی کے مسائل کے حل کے جو وعدے کئے تھے وہ پورے نہیں ہو سکے۔ اس کے علاوہ ملتان سمیت جن شہروں میں اکادمی ادبیات پاکستان کے دفاتر قائم کئے گئے تھے وہ بھی فنڈز کی عدم دستیابی کے باعث فعال نہ ہو سکے ۔تاہم اس دوران اکادمی کی اشاعتی سرگرمیاں جاری رہیں اور ان کے ذریعے مخصوص قلمکاروں کو مالی فوائد حاصل ہوئے ۔ ڈاکٹر قاسم بگھیو کے بعد نئے چیئرمین کی تقرری کے لئے طاقت ور ادیبوں شاعروں نے کوششیں تیز کردی ہیں ۔ ذرائع کے مطابق ڈاکٹرقاسم بگھیوکے بعد نئے چیئرمین کےلئے مختلف صوبوں سے بعض ناموں پرغورکیاگیااورچندماہ پہلے جونام اس عہدے کےلئے فیورٹ قراردیئے جارہے تھے نواز حکومت کمزور ہونے اور عطاءالحق قاسمی کو ان کے منصب سے ہٹائے جانے کے بعد وہ اس ریس سے باہرہوگئے ہیں۔تاہم بااثر اوربیوروکریسی سے مضبوط تعلق رکھنے والے بعض ادیبوں نے اس منصب تک پہنچنے کےلئے ابھی بھی کوششیں جاری رکھی ہوئیں ہیں۔ذرائع کے مطابق اس وقت پنجاب ،سندھ اورخیبرپختونخواہ سے ایک ایک اوربلوچستان سے اس منصب کے لئے دوادیبوں کے نام زیرغور ہیں۔ خالد اقبال یاسر نے چند ماہ قبل کراچی کی ایک شاعرہ کی تقرری کا امکان ظاہر کیا تھا تاہم سر دست اس بارے میں کوئی بھی بات کہنا قبل از وقت ہو گا ۔
فیس بک کمینٹ