اسلام آباد: سینیٹ الیکشن سے مسلم لیگ (ن) کے آﺅٹ ہونے کے بعد قومی اسمبلی تحلیل کئے جانے کے امکانات بڑھ گئے ہیں ۔ذرائع کے مطابق الیکشن کمیشن آف پاکستان کی جانب سے مسلم لیگ (ن)کی طرف سے جاری کیے گئے پارٹی ٹکٹ مسترد کیے جانے کے بعد مسلم لیگ(ن)عملی طورپر سینیٹ کے الیکشن سے آﺅٹ ہوگئی ہے۔جن امیدواروں کو نوازشریف کے دستخظ کے ساتھ پارٹی ٹکٹ جاری کیے گئے تھے وہ آزاد حیثیت سے سینٹ کے الیکشن میں حصہ لیں گے۔پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ان امیدواروں نے ن لیگ کویقین دلایا ہے کہ سینٹ الیکشن میں کامیابی کے بعد وہ مسلم لیگ(ن) میں دوبارہ شامل ہوجائیں گے۔تاہم حکومت نے سنجیدگی کے ساتھ قومی اسمبلی توڑنے کے لئے مختلف آپشنز پر غور شروع کردیا ہے۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے بہت پہلے کہہ دیا تھا کہ اگر نوازشریف نے حکم دیا تو وہ قومی اسمبلی توڑ دیں گے۔ذرائع کے مطابق مسلم لیگ(ن) کے پاس اب یہی راستہ رہ گیا ہے کہ وہ قومی اسمبلی توڑ کر عام انتخابات کااعلان کردے۔شاہد خاقان عباسی کی جانب سے اسمبلی توڑنے کی ایڈوائس جاری کئے جانے کے بعد قومی اسمبلی تحلیل کردی جائے گی اور اس کے بعد نگران حکومت کا قیام عمل میں آئے گا۔آئین کے تحت نگران حکومت اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی مشاورت سے قائم کی جائے گی جو 90روز کے اندر انتخابات کرائے گی۔ذرائع کاکہنا ہے کہ حکومتی حلقوں میں قومی اسمبلی توڑنے کا فیصلہ کرلیاگیا ہے۔تاہم یہ فیصلہ ہونا باقی ہے کہ قومی اسمبلی سینیٹ الیکشن سے پہلے تحلیل کی جائے یا سینیٹ انتخابات کے بعد۔اس حوالے سے آئندہ چوبیس گھنٹوں کو بہت اہم قراردیا جارہاہے۔
فیس بک کمینٹ