اسلام آباد : سینیٹ کی چئیرمین شپ کے لئے بلاول بھٹو نے پیپلز پارٹی کے چئیرمین کی حیثیت سے رضا ربانی کی حمایت کر دی ہے اور اپنے والد آصف زرداری کے فیصلے کو مسترد کر دیا ہے ۔ ذرائع کے مطابق انہوں نے میاں رضا ربانی سے اسلام آباد میں ملاقات کی ۔ملاقات سینیٹ انتخابات کے بعد حالیہ سیاسی پیش رفتوں کے پس منظر میں ہوئی ، ملاقات میں چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے رضا ربانی کی پارٹی کے لئے خدمات کی تعریف کی ، رضا ربانی نے چیئرمین پیپلز پارٹی کو یقین دہانی کرائی کہ انہیں پارٹی کی لیڈر شپ جو بھی ذمہ داری سونپے گی وہ اپنا مثبت کردار ادا کرتے رہیں گے ۔ادھر پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ پارٹی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے درمیان سینیٹ چیئرمین کے امیدوار نام لانے میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔ صوبائی دارالحکومت میں میڈیا نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ چیئرمین سینیٹ کے لیے امیدوار کے نام پر غور کیا جارہا ہے جس میں سلیم مانڈوی والا کا نام سرِ فہرست ہیں۔چوہدری اعتزاز احسن نے امکان ظاہر کیا کہ اگر مسلم لیگ (ن) کے تاحیات قائد نواز شریف کو سپریم کورٹ نے طلب کیا تو ان کے ساتھ ان کے وکلا کی پورٹی ٹیم عدالتِ عظمیٰ جائے گی اور ہوسکتا ہے کہ 1998 میں جو واقعہ عدالت میں پیش آیا تھا ویسا ہی واقعہ دوبارہ پیش آجائے۔انہوں نے کہا کہ 1998 میں عدالتِ عظمٰی پر حملہ نواز شریف اور شہباز شریف نے کروایا، لیکن انہیں کچھ نہیں کہا گیا بلکہ اس کا مقدمہ پنجاب اسمبلی کے سابق اراکین چوہدری اختر رسول، میاں محمد منیر اور طارق عزیز پر اس کا مقدمہ چلایا گیا۔اعتزاز احسن نے کہا کہ ’قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے دائر ریفرنسز کی صفائی میں شریف خاندان کا کوئی مؤقف نہیں ہے اور شریف خاندان نےکوئی منی ٹریل نہیں دی، تاہم ایون فیلڈ ریفرنس میں ان لوگوں کو سزا ہونی ہی ہے‘۔پی پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ ’یہ لوگ توہین عدالت کررہے ہیں اور سپریم کورٹ ان کے ساتھ نرمی کررہی ہے‘۔
فیس بک کمینٹ