کیپ ٹاؤن : جنوبی افریقہ کے خلاف جاری تیسرے ٹیسٹ میچ کے دوران بال ٹیمپرنگ کے الزامات کے بعد آسٹریلوی کپتان سٹیو سمتھ اس میچ کے لیے کپتانی سے اور ڈیوڈ وارنر نائب کپتانی سے دستبردار ہو گئے ہیں۔گذشتہ روز سمتھ نے کہا تھا کہ ٹیم کے ‘لیڈرشپ گروپ’ نے گیند کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کے منصوبے پر بات کی تھی جسے بلے باز کیمرون بینکروفٹ نے پایۂ تکیمل تک پہنچایا۔یاد رہے کہ گذشتہ روز جنوبی افریقہ کے خلاف ٹیسٹ میچ کے تیسرے روز کیمرون بینکروفٹ کو ٹی وی کیمروں نے ایک پیلے رنگ کی ٹیپ گیند پر رگڑتے ہوئے عکس بند کیا تھا جس کے بعد یہ بھی دیکھا گیا کہ انھوں نے یہ ٹیپ امپائروں سے چھپانے کے لیے اپنی پتلون میں ڈال لی۔کرکٹ آسٹریلیا کے سربراہ جیمز سدرلینڈ نے کہا: ‘یہ میچ جاری رہنا چاہیے۔ اس دوران ہم اس معاملے کی اس تندہی سے تفتیش کریں گے جس کا یہ مستحق ہے۔’کرکٹ آسٹریلیا اور آسٹریلوی تماشائی ملک کی نمائندگی کرنے والے کھلاڑیوں سے ایک خاص معیار کے طرزِ عمل کی توقع رکھتے ہیں، اور اس موقعے پر یہ معیار برقرار نہیں رکھا گیا۔’ہماری طرح تمام آسٹریلوی جوابات چاہتے ہیں اور ہم ترجیحی بنیادوں آپ کو باخبر رکھیں گے۔’اس واقعے کے بعد سمتھ نے کہا تھا کہ یہ ‘بڑی غلطی’ تھی لیکن وہ مستعفی نہیں ہوں گے۔آسٹریلیا کے سپورٹس کمیشن نے سمتھ کو فوری طور پر کپتانی سے دستبردار ہونے کا کہا ہے، بمع ٹیم کے ان ارکان یا تربیتی عملے کے جنھیں اس منصوبے کے بارے میں پہلے سے علم تھا۔’آسٹریلیا کے وزیرِ اعظم میلکم ٹرن بل نے بھی اس معاملے پر اظہار خیال کیا ہے۔ انھوں نے کہا: ‘مجھے صدمہ پہنچا ہے اور میں جنوبی افریقہ سے آنے والے خبر سے مایوس ہوا ہوں۔’انھوں نے کہا: ‘یہ بات ناقابلِ یقین ہے کہ آسٹریلین کرکٹ ٹیم دھوکہ دہی میں ملوث رہی ہے۔ ہمارے کرکٹر ہمارے رول ماڈل ہیں اور کرکٹ سے ایمانداری منسوب ہے۔ ہماری ٹیم اس طرح کی دھوکہ دہی میں کیسے شامل ہوئی؟ یہ ناقابلِ یقین ہے۔’سابق آسٹریلوی کپتان مائیکل کلارک نے کہا: ‘یہ آسٹریلوی کرکٹ کے لیے انتہائی برا دن ہے۔’ انھوں نے اسے سوچی سمجھی دھوکہ بازی قرار دیا اور اس بات کی مذمت کی کہ اس مقصد کے لیے ایک نو آموز کھلاڑی بینکروفٹ کا انتخاب کیا گیا۔
( بشکریہ : بی بی سی اردو )
فیس بک کمینٹ