اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ معاہدہ طے پانے کے بعد جنوبی پنجاب صوبہ محاذ کے اراکین نے پی ٹی آئی میں شامل ہونے کا اعلان کردیا ۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے چیئرمین پی ٹی آئی نے میر بلخ شیر مزاری کی تعریف کی اور انہیں تحریک انصاف میں شمولیت پر خوش آمدید کہتے ہوئے کہا کہ میر بلخ شیر مزاری ایک قابلِ احترام سیاست دان ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ پاکستان میں 3، 3 مرتبہ وزیرِ اعظم رہے ہیں وہ اب بھی کہتے ہیں کہ وہ ملک میں تبدیلی لائیں گے۔چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ ہم ملک میں اس لیے تبدیلی لانا چاہتے ہیں تاکہ لوگ اپنی زندگی کے فیصلے کر سکیں، اور لوگوں کو تب ہی گورننس ملے گی جب اختیارات بلدیاتی حکومتوں کو دیے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ میں گزشتہ 20 سال سے جنوبی پنجاب جارہا ہوں، اور وہاں پر محرومیاں دیکھ رہا ہوں، کیونکہ اشرافیہ کی زیادہ تر توجہ لاہور پر ہوتی ہے۔چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ صوبہ بنانا اتنا آسان نہیں ہے، لیکن ان کی پارٹی اس کے لیے ابھی سے ہی ایک کمیٹی بنا رہی ہے، تاکہ وہ ان رکاوٹوں کا جائزہ لے سکے جو ایک صوبہ بنانے کے عمل میں حائل ہوتی ہیں۔کراچی کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ شہرِ قائد میں ایک بااختیار میئر نہیں ہے، اسی وجہ سے کراچی کی حالت انتہائی خراب ہے۔خلائی مخلوق کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اگر اس مخلوق کے بارے میں معلوم کرنا ہے تو اصغر خان کیس کو کھول دیں۔فاٹا کے حوالے سے بات کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ اس علاقے میں گزشتہ 15 سال سے جاری جنگ کی وجہ سے ان کی حکومت کا نظام ختم ہوگیا۔انہوں نے کہا فاٹا کے لوگ جب کراچی اور لاہور جیسے شہروں میں جاتے تھے تو انہیں بطور دہشت گردوں دیکھا جاتا تھا اور ان کے ساتھ پولیس بھی برا رویا اپنایا کرتی تھی۔ان کا کہنا تھا کہ فاٹا کے نوجوان قومی دھارے میں شامل ہونے کا جو مطالبہ کر رہے ہیں وہ بالکل ٹھیک ہے۔انہوں نے اس تمام افواہوں کو رد کرتے ہوئے کہا کہ تحریک انصاف کا جمیعت علمائے اسلام (س) کے علاوہ کسی دوسری جماعت کے ساتھ اتحاد کا ارادہ نہیں ہے۔
فیس بک کمینٹ