ریاض : سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی گمشدگی کے بعد ان کی موت کے بارے میں قیاس آرائیاں شروع ہو گئی ہیں ۔ شہزادہ محمد کچھ روز سے منظرِ عام سے غائب ہیں، اس کی وجہ سے کچھ اخبارات نے ان کی صحت سے متعلق خدشات ظاہر کیے ہیں، ایرانی میڈیا کے مطابق اکیس اپریل کو ریاض کے شاہی محل کے باہرمبینہ بغاوت کے دوران فائرنگ کے واقعے کے بعد سے شہزادہ محمد منظرعام پر نہیں آئے ۔اکیس اپریل کو ریاض میں شاہی محل کے قریب گولیوں کی آواز سنی گئی تھی۔سعودی حکام کے مطابق اکیس اپریل کو ہی ریاض کے شاہی محل کے قریب ایک ڈرون دیکھا گیا جس پر شاہی محافظوں نے فائرنگ کی تھی ، حکام کے مطابق اس واقعے میں سعودی شاہ سلمان کو بھی محفوظ مقام پر منتقل کیا گیا تھا ۔ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ اس واقعے میں شہزادہ محمد بھی زخمی ہوئے تھے۔ایرانی اخبار کیہان کے مطابق یہ انکشاف ایک عرب ملک کو بھیجی جانے والی خفیہ رپورٹ سے ہوا ہے، روسی اخبار سپوتنک نے بھی اس خبر کو شائع کیا ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ شہزادہ محمد ہلاک ہو گئے ہیں ۔ ایرانی میڈیا کے مطابق اپریل کے او اخر میں امریکا کے نئے وزیر خارجہ مائیک پومپیو جب ریاض آئے تب بھی شہزادہ محمد کو ٹی وی پر نہیں دیکھا گیا ، تاہم سعودی حکام نے اس معاملے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے ۔مبصرین کا خیال ہے کہ شہزادہ محمد بن سلمان امریکا میں فلسطین مخالف بیانات کے بعد سے سعودی عرب میں منظرعام پر نہیں آئے۔اسرائیلی اخبار نے تیس اپریل کو یہودی کونسل سے ان کا خطاب شائع کیا تھا کہ فلسطینی یا تو امن قائم کریں یا چپ ہو جائیں، اس پس منظر میں شہزادہ محمد بن سلمان کا منظر سے غائب ہونا معنی خیز ہے لیکن ایرانی میڈیا کے سوا کسی اور ذریعے نے ان کے زخمی ہونے کی خبر نہیں دی۔
فیس بک کمینٹ