اسلام آباد : راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں سزا کاٹنے والے سابق وزیر اعظم کی طبیعت خراب ہو گئی جس کے بعد نواز شریف اپنے ذاتی کارڈیالوجسٹ کے مشورے پر اسلام آباد کے پمز ہسپتال منتقل ہو گئے ہیں۔اتوار کو پمز ہسپتال کے ذرائع نے بی بی سی کی سارہ حسن کو بتایا کہ نواز شریف کی اڈیالہ جیل میں طبیعت خراب ہونے کے بعد پمز کی ٹیم اور ان کے ذاتی لارڈیالوجسٹ کے مشورے پر اسلام آباد میں واقع پمز ہسپتال منتقل کیا گیا ہے۔پمز کے ذرائع نے بی بی سی کو بتایا کہ نواز شریف کو کارڈیولوجی کے پرائیوٹ وارڈ میں صدرِ پاکستان کے لیے مخصوص کمرہ دیا گیا ہے۔یہ ہسپتال کا کمرہ عام پرائیوٹ رومز کی طرح نہیں ہے بلکہ اسے ہسپتال میں ‘صدارتی کمرہ’ کہا جا سکتا ہے۔ اس بڑے کمرے کی خصوصیت یہ ہے کہ اس کے ساتھ کئی دوسرے کمرے ہیں جہاں ممکنہ طور سکیورٹی عملہ قیام کرے گا۔پمز کے کارڈیالوجی ڈپارٹمنٹ کے سربراہ ڈاکٹر نعیم ملک جیل میں نواز شریف کا معائنہ کیا اور تجویز دی کہ نواز شریف کے خون میں کلوٹنگ ہو رہی ہے جو کہ تشویشناک بات ہے۔ نواز شریف کے دونوں بازوں میں درد بھی ہے۔جس کے بعد آئی جی جیل خانہ جات نے ڈاکٹروں کی تجویز کے بعد نواز شریف کو ہسپتال منتقل کرنے کی اجازت مانگی۔تاہم نواز شریف نے اسلام آباد کے پمز ہسپتال منتقل ہونے سے انکار کرتے ہوئے ذاتی کاڑڈیالوجسٹ سے معائنہ کروانے پر اصرار کیا۔یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے بھی جیل میں نواز شریف کی طبیعیت خراب ہوئی تھی اور طبی ٹیم نے اُن کا معائنہ کیا تھا۔ نواز شریف کے دل کی دھڑکن میں توازن نہیں تھا اور خون میں یوریا کی مقدار بھی بڑھ گئی تھی۔یاد رہے کہ چند سال قبل نواز شریف کی لندن میں ہارٹ سرجری ہوئی تھی۔
( بشکریہ : بی بی سی اردو )
فیس بک کمینٹ