واشنگٹن : امریکی کامیڈین ٹریور نوح کے ٹی وی شو میں تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کو پاکستان کا ٹرمپ کہنے پر سوشل میڈیا پر ایک نئی بحث شروع ہو گئی ہے۔ٹریور نوح نے اپنے ٹی وی شو کے آغاز میں پاکستان میں عمران خان کے وزیراعظم منتخب ہونے کے بارے میں دکھایا اور ناظرین سے پوچھا کہ اگر وہ عمران خان کے بارے میں چند پرانی خبروں کے کلپ چلائیں تو انہیں دیکھ کر انہیں کس کی یاد آئے گی۔پھر ٹریور نے مختلف کلپس چلائے جن میں عمران خان کے بارے میں رپورٹرز بتاتے ہیں کہ عمران خان دولت مند ہیں اور امیر طبقے سے تعلق رکھتے ہیں اور انھوں نے آکسفرڈ میں تعلیم حاصل کی۔اس کے ساتھ ان کے بارے میں بتایا گیا کہ وہ خوش شکل اور پلے بوائے کی طرح زندگی گزارتے رہے ہیں جس کے ساتھ انہوں نے ایک کلپ چلایا جس میں میزبان عمران خان سے ان کے بیڈ روم کے بارے میں پوچھتا ہے کہ آخر ایسا کیا ہے کہ خواتین ان کی خوابگاہ میں آنا چاہتی ہیں۔ جس کے بعد عمران خان کے پرتعیش بیڈ روم کو دکھایا جاتا ہے جس کے سائیڈ ٹیبل کے ساتھ ایک بیٹ پڑا ہوتا ہے۔اس پر میزبان مذاق میں کہتا ہے کہ اب مجھے یہ بتائیں کہ کیا یہ پاکستانی ٹرمپ ٹاور نہیں ہے؟اس کے بعد ٹریور نوح نے کہا کہ اگر عمران خان کے بارے میں میڈیا کوریج کو دیکھیں تو آپ کو ٹرمپ اور عمران میں زیادہ مطابقت دکھائی دے گی۔اس میں پہلے کلپ میں رپورٹر بتاتے ہیں کہ عمران خان کا حکمرانی کا تجربہ بالکل صفر ہے لیکن انھوں نے ایک نئے پاکستان کا وعدہ کیا ہے اور ایک دوسرے کلپ میں ایک اور مغربی تجزیہ کار ان کے بارے میں بتاتے ہیں کہ وہ ایک ہی تقریر میں دو متضاد باتیں کرنے پر قادر ہیں۔میزبان ایک تقریر میں اپنی ہی کہی ہوئی بات کی نفی کا ذکر کرتے ہوئے صدر ٹرمپ اور عمران خان میں مطابقت کی بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہتا ہے کہ ماضی میں بھی دونوں میں پائی جانے والی مشترک خصوصیات کے بارے میں بتاتے ہیں کہ جب صدر ٹرمپ پیزا کے اشتہار میں دکھائی دے رہے تو اس وقت عمران خان پیپسی کولا کا اشتہار کر رہے تھے۔ٹریور نوح نے کہا کہ ٹرمپ نے تین شادیاں کیں تو عمران کے کھاتے میں بھی تین شادیاں ہیں۔میزبان نے بات کو آگے بڑھاتے ہوئے کہا کہ انتخابات سے پہلے ٹرمپ پر بھی جنسی ہراسگی کے الزامات لگے اور وہ منتخب ہوئے اور اسی طرح عمران خان کے ساتھ بھی ہوا۔اس پر صدارتی انتخاب کی مہم کے بارے میں بتایا جاتا ہے کہ جس میں تشدد اور ٹرولنگ کے واقعات بہت بڑھ گئے تھے جس کے ساتھ ہی عمران خان کے بارے میں ایک رپورٹ دکھائی جاتی ہے جس میں سی این این کی نامہ نگار بتا رہی ہیں کہ عمران خان کے حمایتیوں میں غالب اکثریت نوجوانوں کی ہے لیکن یہ بدتمیزی اور ٹرولنگ کے لیے مشہور ہیں۔اس کے بعد میزبان صدر ٹرمپ کے انتخابی مہم میں اپنے ذاتی طیارے کو استعمال کرنے اور عمران خان کے ہیلی کاپٹر کو استعمال کرنے کے بارے میں بتاتے ہیں۔اس کے ساتھ ٹریور نوح کہتے ہیں کہ وہ یہ نہیں کہہ رہے ہیں کہ ’عمران خان براؤن ٹرمپ ہیں‘ بلکہ یہ کہنا چاہتے ہیں کہ عمران خان دنیا کے ان کئی رہنماؤں میں شامل ہیں جنھوں نے امریکہ میں جاری اس کامیاب شو سے سبق لیا ہے جس شو کو ٹریور نے ’ٹرمپ کی صدارت’ کا نام دیا۔اس پر انھوں نے صدر ٹرمپ اور عمران خان کا باری باری ایک کلپ دیکھایا جس میں پہلے صدر ٹرمپ کہتے ہیں کہ لوگ مجھے پیار کرتے ہیں اور آپ جانتے ہیں کہ میں بہت کامیاب ہوں۔۔ ہر کوئی مجھ سے پیار کرتا ہے۔۔۔‘اس کے بعد عمران خان کا کلپ چلایا جاتا ہے جس میں وہ کہتے ہیں کہ’میرے جیسا شخص جس کے پاس زندگی کی آسائشیں ہیں جس کے پاس سب کچھ ہے اور جسے کسی چیز کی ضرورت نہیں۔۔۔ اور مجھے ان لوگوں سے بہت سارا پیار ملتا ہے۔‘اس کے بعد دونوں کا ایک ایک اور کلپ چلایا جاتا ہے جس میں دونوں ملتی جلتی بات کرتے ہیں کہ وہ کرپٹ سیاست دان متحد ہو کر ان کو اقتدار میں آنے سے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔میزبان ٹریور نوح نے آخر میں کہا کہ وہ یہ نہیں کہہ رہے ہیں کہ عمران خان بالکل صدر ٹرمپ بن جائیں گے لیکن ٹرمپ کے امریکہ سے بھاگ کر اگر کوئی پاکستان جانے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے تو اسے کسی دوسرے ملک کا انتخاب کرنا چاہیے۔امریکی کامیڈین ٹریور نوح کے اس شو پر پاکستان میں سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر بحث شروع ہو گئی ہے جس میں سینیئر صحافی حامد میر نے کہا کہ ’ٹریور نے عمران خان کی تضحیک کی لیکن اصل میں انھوں نے اپنے مقبول کامیڈی شو کے ذریعے پاکستان کے نئے وزیراعظم کی دنیا بھر میں تشہیر کی۔‘صحافی عمر چیمہ نے کہا کہ ’جب دوسرے ٹرمپ اور عمران خان کے درمیان کسی مشابہت کے بارے میں بحث کر رہے ہیں تو نوح نے اپنا فیصلہ سنا دیا۔‘پاکستان کی سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کی صاحبزادی بختاور بھٹو نے شو کو مزے کا سچ کہتے ہوئے ساتھ میں کہا کہ ’یہ قابل ذکر حد تک تشویش کی بات ہے کہ نوح شو میں پاکستان کے نئے ٹرمپ کے بارے میں خوفناک پہلو کے بارے میں بتانا بھول گئے کہ وہ دہشت گردوں اور دہشت گردی کا دفاع کرتے ہیں۔‘جہاں سوشل میڈیا پر لوگوں نے نوح کو خبردار کیا کہ تحریک انصاف کے مداح اب ان کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے تو وہاں نوح کی مذمت کرنے والوں کی کمی بھی نہیں تھی۔جس میں قصر تتلہ نامی صارف نے کہا کہ ’یہ اچھا نہی ںہیں ہے۔ میں مداح ہوں لیکن آپ کی کمنٹری حقائق پر مبنی نہیں۔ پہلے آپ کو دیکھنا چاہیے کہ عمران خان براؤن نہیں اور نہ ہی ٹرمپ جیسے نہیں ہیں۔ وہ امیر پلے بوائے نہیں بلکہ وہ ایماندار اور انسانوں کے ہمدار تصور کیے جاتے ہیں اور انھوں نے اپنی جیت سے پہلے 22 برس تک جدو جہد کی۔‘ ایک اور صارف احمد رضا نے طنز میں لکھا کہ ’ٹریور نوح نے ابھی ابھی ایک بیان جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ انھوں نے تحریک انصاف کے حمایتیوں کی جانب سے ملنے والے پیار بھرے پیغامات کے بعد عمران خان کے بارے میں اپنی رائے کو مکمل طور پر تبدیل کر لیا ہے اور اس کے ساتھ انھوں نے عمران خان کے شائستہ اور دور اندیش ہونے کا ذکر کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کا لفافہ واپس کرنے کا عزم کیا۔‘یاد رہے کہ ٹریور نوح اس سے قبل فرانس اور وینزویلا کے بارے میں بھی ایسا ہی طنزیہ شو کرنے پر شدید تنقید کی زد میں آ چکے ہیں۔
( بشکریہ : بی بی سی اردو )