پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان جمعہ کے پاکستان کے 22ویں وزیراعظم منتخب ہو گئے انہوں نے 176 ووٹ حاصل کئے ۔ ان کے مد مقابل مسلم لیگ نون کے امیدوار شہباز شریف کو 96 ووٹ ملے۔ عمران خان کل ایوان صدر میں اپنے عہدے کا حلف اٹھائیں گے ۔ 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات کے نتیجے میں منتخب ہونے والی قومی اسمبلی کے اجلاس میں انتخابی عمل شروع ہو ا۔اس انتخاب کے لیے الیکشن میں سب سے زیادہ نشستیں لینے والی جماعت تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان اور دوسرے نمبر پر آنے والی جماعت مسلم لیگ نون صدر شہباز شریف مدِمقابل تھے ۔ جمعے کو سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی صدارت میں جب اجلاس شروع ہوا تو اپوزیشن اراکین نے اپنی سیٹیوں پر کھڑے ہو کر گیلریز میں موجود غیر متعلقہ افراد کی موجودگی پر تنقید کی۔قومی اسمبلی میں سپیکر کے انتخاب کے برعکس قائدِ ایوان کا انتخاب ڈویژن کے ذریعے ہوتا ہے جس کے تحت ارکان اسمبلی اپنے اپنے امیدواروں کی لابی میں چلے گئے ۔ عمران خان کے حامی لابی نمبر اے جبکہ شہباز شریف کے حامی لابی نمبر بی میں اکھٹے ہو ئے ۔پیپلز پارٹی کی جانب سے قائدِ ایوان کے انتخاب میں ووٹنگ نہ کرنے کے فیصلے پر جماعت کے سینیئر رہنما نوید قمر کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت شبہاز شریف کو ووٹ نہیں دے گی اور نہ ہی تحریک انصاف کے امیدوار عمران خان کو ووٹ دے گی۔پیپلز پارٹی کے موقف میں آنے والی تبدیلی کے حوالے سے سوال کے جواب میں نوید قمر نے کہا کہ انتخابات کے بعد جب مسلم لیگ نون اور دیگر جماعتوں کے ساتھ مل کر جن فیصلوں پر اتفاق ہوا تھا ان میں حزب اختلاف کے مشترکہ امیدوار کی حمایت کا فیصلہ کیا گیا تھا لیکن مسلم لیگ نون کی جانب سے وزارتِ اعظمیٰ کے امیدوار کا نام سامنے نہیں آیا تھا۔
فیس بک کمینٹ