بیروت : اسرائیل کا لبنان میں حزب اللہ کے خلاف حملوں میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال سامنے آیا ہے۔عرب میڈیا کے مطابق لبنان کے مخلتف علاقوں میں حزب اللہ ارکان کے پیجرز میں ایک ساتھ دھماکے ہوئے، رابطوں کے لیےاستعمال ہونے والی پیجر ڈیوائسز میں دھماکوں سےحزب اللہ کےکئی اراکین زخمی ہوئے۔عرب میڈیا کے مطابق پیجر ڈیوائسز میں دھماکے جنوبی لبنان اور بیروت کے نواحی علاقوں میں ہوئے، حزب اللہ کے زخمی ارکان کو اسپتال پہنچا دیا گیا ہے جن میں سے کئی کی حالت تشویش ناک ہے۔
غیر ملکی خبررساں ایجنسی رائٹرز کے مطابق پیجرز میں دھماکوں سے حزب اللہ اراکین سمیت ایک ہزار سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ایرانی میڈیا کے مطابق پیجرز دھماکوں کے نتیجے میں لبنان میں ایران کے سفیر مجتبیٰ امانی بھی زخمی ہوئے ہیں۔لبنان کے مسلح گروہ حزب اللہ کے سینکڑوں ارکان مبینہ طور پر ہینڈ ہیلڈ پیجرز میں دھماکے کی وجہ سے زخمی ہو گئے ہیں۔
حزب اللہ کے المنار ٹی وی نے بھی زخمی ہونے والوں کی شناخت ظاہر کیے بغیر کہا ہے کہ بہت سے پیجرز کے پھٹ جانے کی وجہ سے متعدد جنگجو زخمی ہوئے ہیں۔
سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیوز اور تصاویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ زخمی افراد زمین پر بیٹھے یا لیٹے ہوئے ہیں تاہم کُچھ کو ہسپتال منتقل کیا جا رہا ہے۔ غیر مصدقہ سی سی ٹی وی فوٹیج میں دکانوں میں ہونے والے دھماکے بھی دیکھے جا سکتے ہیں۔
حزب اللہ کے ایک عہدے دار نے خبر رساں ادارے روئٹرز کو بتایا کہ غزہ جنگ کے متوازی 11 ماہ قبل اسرائیل کے ساتھ کشیدگی میں اضافے کے بعد یہ ’اب تک کی سب سے بڑی سکیورٹی کی خلاف ورزی‘ ہے۔خبر رساں ادارے روئٹرز کا کہنا ہے کہ پیجرز کے پھٹنے سے زخمی ہونے والے افراد میں ڈاکٹر، مسلح افواج، حزب اللہ کے جنگجو اور عام شہری بھی شامل ہیں۔
لبنان کی وزارت صحت نے ’پیجر‘ رکھنے اور ان کا استعمال کرنے والے افراد سے اپیل کی ہے کہ وہ ان سے دور رہیں۔اسرائیل کی جانب سے اب تک اس صورتحال پر کسی بھی قسم کا کوئی ردِ عمل سامنے نہیں آیا ہے۔تاہم اسرائیل بارہا متنبہ کر چُکا ہے کہ وہ حزب اللہ کو سرحد سے دور کرنے کے لیے فوجی آپریشن شروع کر سکتا ہے۔
فیس بک کمینٹ